لاہور(آئی پی ایس)شہبازشریف نے عدالت سے استدعا کی کہ میری درخواست ہے کہ اگر میرے خلاف کوئی گواہ ہے تو میں اپنی موجودگی میں اس کا بیان کروانا چاہتا ہوں۔تفصیلات کے مطابق لاہور کی احتساب عدالت میں آشیانہ اقبال ہائوسنگ ریفرنس سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی۔اپوزیشن لیڈر قومی اسمبلی شہباز شریف سماعت کے دوران روسٹرم پر آئے اور اپنی حاضری مکمل کروائی۔
جونئیر وکیل شہباز شریف نے عدالت کو بتایا کہ سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کی جانب سے ہڑتال کا اعلان کیا گیا ہے جس کے باعث پورے پاکستان میں ہڑتال کی جا رہی ہے۔پراسیکیوٹر نے کہا کہ ٹرائل کورٹ میں ہڑتال نہیں ہوتی جبکہ وکلا نے عدالت سے استدعا کی کہ عدالت بغیر کارروائی کے سماعت ملتوی کرے۔ کیس کی تاریخ 2 ہفتوں کی دی جائے۔
شہباز شریف نے عدالت سے کہا کہ میں لیڈر آف اپوزیشن ہوں اور قومی اسمبلی کا اجلاس ہونا ہے۔ ہم نے عدم اعتماد کی تحریک فائل کی ہے جس پراسپیکر کسی بھی وقت اجلاس بلا سکتے ہیں۔فاضل جج نے کہا کہ اگر شہباز شریف اسمبلی اجلاس میں مصروفیت کی وجہ سے نہ آ سکے تو حاضری معافی کی درخواست فائل دیں گے۔شہبازشریف نے فاضل جج سے استدعا کی کہ میری درخواست ہے کہ اگر میرے خلاف کوئی گواہ ہے تو میں اپنی موجودگی میں اس کا بیان کروانا چاہتا ہوں جس پرعدالت نے کہا کہ جب کوئی گواہ آپ سے متعلق ہوگا تو وہ آپ کی موجودگی میں بیان ریکارڈ کرائیں گے۔
عدالت نے آشیانہ اقبال ہاسنگ ریفرنس سے متعلق کیس کی سماعت 18 مارچ تک ملتوی کردی۔دوسری جانب احتساب عدالت لاہور میں شہباز شریف اور حمزہ شہباز کیخلاف منی لانڈرنگ ریفرنس کی سماعت وکلا کی ہڑتال کے باعث بغیر کارروائی کے 22 مارچ تک ملتوی کر دی گئی۔
عدالت میں پیشی کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے قائد حزب اختلاف شہباز شریف نے کہا کہ سلیکٹڈ وزیراعظم کو مناسب گفتگو کرنا نہیں آتی ہے اور میں ویسا نہیں کرسکتا ہوں۔ شہباز شریف نے گزشتہ روز پیش آنے والے واقعے سمیت سیاسی صورتحال پر بھی بات کی ہے۔ اپوزیشن لیڈر کا کہنا تھا کہ حکومت غنڈہ گردی کے ذریعے ہمارا راستہ روکنا چاہتی ہے اور ہم حکومتی غنڈہ گردی کامقابلہ کریں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ سیاسی شہید وہ ہوتا ہیجسے غیر آئینی طریقے سے گھر بھیجا جائے لیکن حکومت اقتدار میں دھاندلی سے آئی تھی اور ہم آئینی طریقے سیاس گھر بھجوانا چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ تحریک عدم اعتماد ہمارا آئینی اور سیاسی حق ہے اور یہ ذاتی خواہشات کے لیے نہیں لائے ہیں بلکہ ریکو زیشن پر تمام جماعتوں نے دستخط کیے ہیں اور اپوزیشن نے ہی عدم اعتماد کی تحریک جمع کرائی ہے۔
شہباز شریف کا کہنا تھا کہ اپنی کرسی بچانے کیلئے عمران خان انقلابی بن گئے ہیں اور پونے4 سال پہلے دعوے اور وعدے کیے گئے ہیں کہ جب عوام کو ایک وقت کی روٹی سے محروم کردیاگیا اور عوام کو مہنگائی کے طوفان میں پھنسا دیا گیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ملک میں مہنگائی میں روز بروز اضافہ ہورہا ہے جو کہ عوام پر ظلم ہے اور ایسے میں ریاست مدینہ کا ذکر حکومت کو زیب نہیں دیتا ہے۔انہوں نے کہا کہ ہم آئینی اور قانونی طریقے سے معاملے کو آگے بڑھانا چاہتے ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ ہم بھگوڑے نہیں ہیں کیونکہ ہم نے پاکستان میں ہی جینا، مرنا ہے، عمران نیازی بھگوڑے آپ ہوں گے اور ہم تمہیں بھاگنے نہیں دینگے۔