اسلام آباد(آئی پی ایس)وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی خریدنے اوربکنے والے افراد کا سیاسی گھیرائو کرے گی، اپوزیشن اپنا شوق پورا کرلیں لیکن جیت صرف عمران خان کی ہی ہوگی ،ایم کیو ایم سمیت ہمارے تمام ایم این ایز عمران خان کے ساتھ سائے کی طرح کھڑے ہیں، 23 سے 30 مارچ تک کا یہ ہفتہ سیاسی اعتبار سے بہت خاص ہے، 30 یا 31 کو اپوزیشن کیساتھ ارکان اسمبلی اپریل فول منائیں گے،
اپوزیشن کو 172 آدمی لے کر آنے ہوں گے اور جس دن ووٹنگ ہوگی انکے اپنے ممبران ڈی چوک پرہونگے، پہلے یہ تینوں پارٹیاں ایک دوسرے کے مخالف ہوتی تھیں لیکن آج اپنے مفاد کے لئے یہ کٹھی ہوئی ہیں، عمران خان اور احتساب کے خوف نے اپوزیشن کو اکٹھا کیا ہے، ہارس ٹریڈنگ روکنے کے لئے اسپیکر کو اختیارات دیئے گئے ہیں اور ہارس ٹریڈنگ میں اسپیکرکیاختیارات کوکوئی چیلنج نہیں کرسکتا ہے۔
اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر داخلہ شیخ رشید نے کہاکہ 23 سے 30 مارچ کا ہفتہ بہت اہم ہے، میں ہمیشہ سے کہتا ہوں کہ اپوزیشن اپنا شوق پورا کرلیں، عمران خان جیتنے جارہے ہیں، اسپیکر کے پاس نااہلی کے اختیارات ہیں، 18 ترمیم میں تمام سیاسی جماعتوں نے ہارس ٹریڈنگ روکنے کا فیصلہ کیا تھا۔انہوں نے بتایا کہ 18 ترمیم میں ہارس ٹریڈنگ کو روکنے کے لیے اسپیکر کو اختیارات دیے گئے تھے اور اسپیکر کے اختیارات کو کوئی چیلنچ نہیں کرسکتا، تحریک عدم اعتماد کے لیے انہیں 172 ووٹ لازمی لانے پڑیں گے، اور پی ٹی آئی کے لوگ بکنے اور بکنے کے عمل میں شامل افراد کا سیاسی گھیرا کریں گے۔وزیر داخلہ نے کہا کہ انہوں نے اپیل کی ہے پی ٹی آئی کے تمام اراکین اسمبلی ووٹنگ کے روز اسمبلی کے باہر ہوں گے اور جیتنے کے بعد ہم اللہ تعالی کا شکر ادا کریں گے۔
شیخ رشید نے کہا کہ عمران خان اور احتساب کے خوف نے ان تینوں کو اکھٹا کیا ہے، یہ تینوں ایک دوسرے کے خلاف تھے، آج جو بولیاں لگ رہی ہیں مجھے یقین ہے کہ ان بولیوں کو ٹھکرایا جائے گا اور یہ لوگ عوامی و سیاسی گھیرا اور احتساب کے دائرے میں آئیں گے۔ان کا کہنا تھا کہ بلاول کی ریلی مایوس کن تھی ریلی میں لوگوں سے زیادہ ہماری سیکیورٹی تھی، لیکن ان کا اسلام آباد آنا اچھا ثابت ہوا، انہوں نے عمران خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد دائر کی جو عمران خان کے لیے تحریک اطمینان ثابت ہوگی۔انہوں نے کہا کہ 23 اور 24 مارچ کو او آئی سی کے اجلاس کے سبب اسمبلی کا اجلاس منعقد نہیں کیا جاسکتا ہے، انشااللہ یکم اپریل کو انہیں اپریل فول بنایا جائے گا۔ان تینوں جماعتوں کا انجمن مفاد باہمی اپنی ذات ہے اور عمران خان کا احتساب کا ڈر ہے، اب آپ کہہ رہے ہیں ایمپائر غیر جانبدار ہے، جب آپ نے ہارجائیں تو بھی آپ نے کہنا ہے کہ ایمپائر نیوٹرل تھا، کسی تھرڈ ایمپائر کا نیا کھاتا نہ کھول دینا۔۔اتحادیوں کے حوالے سے وزیر داخلہ نے ایم کیو ایم اور پیر پگاڑا پر اعتماد جبکہ پنجاب کی سیاست پر عدم اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پیر پگاڑا کے ساتھ سیگار کا رشتہ ہے اور یہ رشتہ بہت مضبوط ہوتا ہے، جبکہ ایم کیو ایم کے ساتھ بھی بہت پرانا تعلق ہے۔انہوں نے کہا تمام پولیس اسٹیشنز میں کیمرے لگانے کے ساتھ پولیس اہلکاروں کو ٹرانسپورٹ فراہم کی ہے کیونکہ انہوں نے دہشت گردی کے خلاف زبردست کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہماری کوشش ہے کہ اگلی بار کارکردگی ایوارڈ میں ہمیں پہلا نمبر دیا جائے۔ان کا کہنا تھا کہ 12 مارچ کو ہم بلوچستان میں بھی وراثتی سرٹیفیکیٹ دینے جارہے ہیں، اسی طرح آزاد کشمیر میں بھی وراثتی سرٹیفیکٹ دیے جائیں گے۔وزیر داخلہ نے بتایا کہ وہ اندرون سندھ 86 آئی ڈی کارڈ اور پاسپورٹ آفسز کا افتتاح خود کریں گے۔ان کا کہنا تھا کہ اسی ماہ عمران خان ای پاسپورٹ کا افتتاح کریں گے، آن لائن ویزے بھی فراہم کیے جارہے ہیں، ہمارے پاس کوئی ویزا تاخیر کا شکار نہیں ہیں۔کورین سفارت خانے سے متعلق ایک سوال کے جواب میں شیخ رشید کا کہنا تھا کہ ہم نے پولیس کے سفارتخانے میں زبردستی داخل ہونے پر ان سے معافی مانگی ہے، ایسا نہیں ہونا چاہیے تھا، ہمارا کام انہیں سفارتخانوں کو سیکیورٹی فراہم کرنا ہے۔عمران خان کے جلسے میں نیٹو کے خلاف خطاب سے متعلق شیخ رشید کا کہنا تھا کہ ذوالفقار علی بھٹو اپنے جلسوں میں عوام کے سامنے خارجہ پالیسی رکھا کرتے تھے، عمران خان نے بھی ایسا ہی کیا۔ان کا کہنا تھا کہ اپوزیشن کی سامراجی سوچ ہے جبکہ پاکستانی عوام کی یہ سوچ نہیں ہے، ہماری معیشت خراب ہی سہی، ہم تمام عالمی طاقتوں سے اچھے تعلقات رکھنا چاہتے ہیں۔