اسلام آباد(آئی پی ایس)وزیر خزانہ شوکت ترین نے کہا ہے کہ حکومت نے متعدد اقدامات کرکے معیشت کو درست راہ پر ڈالا ہے، ہمارا مقصد پاکستان کا بیرونی مالیاتی اداروں پر انحصار ختم کرنا ہے، عام آدمی کو بحران سے بچانے کیلئے مربوط حکمت عملی اختیار کی گئی،معیشت کو بچانے کیلئے کورونا کے دوران تاریخی ریلیف پیکیج دیا گیا۔
پاکستان کی پائیدار ترقی کے حوالے سے اے سی سی اے میں سیمینارمنعقد کیا گیا جس میں وزیر خزانہ شوکت ترین، چیئرمین سرمایہ کاری بورڈ اظفر احسن نے شرکت کی ہے۔وزیر خزانہ شوکت ترین نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان 60 کی دہائی میں ایشیا کی چوتھی بڑی معیشت تھی ہم بھی 60 کی دہائی کی معیشت بنانا چاہتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کو اقتصادی طور پر مضبوط کررہے ہیں، جس کے بعد پاکستان تیز تر ترقی کرے گا اور ہمارا مقصد پاکستان کا بیرونی مالیاتی اداروں پر انحصار ختم کرنا ہے۔
شوکت ترین نے اپنے خطاب میں کہا کہ حکومت نے متعدد اقدامات کرکے معیشت کو درست راہ پر ڈالا ہے، حکومت نے کورونا وبا کے دوران معیشت کو بچانے کیلئے ٹھوس اقدامات کئے، معیشت کو بچانے کیلئے کورونا کے دوران تاریخی ریلیف پیکیج دیا گیا۔انہوں نے کہا کہ عام آدمی کو بحران سے بچانے کیلئے مربوط حکمت عملی اختیار کی گئی، موثر پالیسیوں، حکمت عملی، عملدرآمد اور اقدامات سے بہتری ممکن ہوئی، معیشت کی بہتری کیلئے مالیاتی مینجمنٹ کیلئے سخت اقدامات کئے گئے۔
وزیر خزانہ شوکت ترین نے کہا کہ حکومت کو کرنٹ اکائونٹ خسارے اور ادائیگیوں کے حوالے سے مسائل تھے، کورونا کے باعث گروتھ منفی سطح تک گر گئی، باوجود مشکلات کے مستحقین اور متاثرین کیلئے ریلیف پیکیج لیکر آئے اس اقدامات کا عالمی سطح پر اعتراف کیا گیا۔انہوں نے کہا کہ حکومت نے زراعت اور برآمدی شعبوں پر بھی خصوصی توجہ دی، ان اقدامات سے معیشت منفی سے اٹھ کر 5.6 کی سطح پر پہنچی، اگر معیشت بہتر انداز میں بڑھتی رہے تو آئی ایم ایف کے پاس نہ جانا پڑے۔
شوکت ترین نے کہا کہ ترسیلات زر اور برآمدات کا بھی معیشت کی بہتری میں اہم حصہ ہے، مالیاتی شفافیت لانے سے سرمایہ کاروں کا اعتماد بحال ہوا ہے، اس وقت 5 فیصد کی رفتار سے معیشت بڑھ رہی ہے۔انکا مزید کہنا تھا کہ ابھی بھی غریب افراد کیلئے ٹھوس اقدامات کرنے کی ضرورت ہے، عالمی بحران اور مہنگائی سے غریب طبقہ سب سے زیادہ متاثر ہورہا ہے۔خطاب کرتے ہوئے انکا مزید کہنا تھا کہ ہماری توجہ متاثرین اور کم آمدن طبقے کو پیروں پر کھڑا کرنا ہے، فصلوں کی اچھی پیداوار سے زراعت کے شعبے میں بھی نمایاں بہتری آرہی ہے، اور پاکستان کی معیشت اس وقت مستحکم ہوکر آگے بڑھ رہی ہے۔