
اسلام آباد(آئی پی ایس)پاکستان مسلم لیگ (ق) کے صدر چودھری شجاعت حسین اور پی ڈی ایم سربراہ مولانا فضل الرحمان سے ملاقات کی اندرونی کہانی سامنے آگئی۔ذرائع کے مطابق چودھری شجاعت اپوزیشن کو منانے کے لئے میدان میں آگئے۔چودھری برادران اپوزیشن کا ساتھ دینے کے لئے اپنی شرائط سے بھی دستبردار ہوگئے۔ذرائع کے مطابق چودھری شجاعت نے مولانا کو اپوزیشن کی پرانی پیشکش پر ہی اپوزیشن کے ساتھ تعاون کرنے پر رضامندی ظاہر کردی،
چودھری شجاعت نے مولانا سے درخواست کی کہ جن شرائط پر آپ پرویز الہی کو وزیراعلی بنانا چاہتے تھے، بنادیں، ہم تیار ہیں جس پر مولانا فضل الرحمان نے جواب دیا کہ چودھری صاحب!آپ نے بہت دیر کردی،آپ نے بروقت فیصلہ نہیں کیا، تو ہم نے دوسرے آپشنز پر کام کام کیا۔مولانا نے چوہدری شجاعت سے شکوہ کیا کہ آپ نے شہباز شریف کی دعوت قبول کرنے کے بعد اچانک انکار کرکے بھی اچھا نہیں کیا،آپ ہمارے لئے محترم ہیں، آپ آئے ہیں، تو میں ن لیگ قیادت سے بات کروں گا۔ذرائع کے مطابق گزشتہ رات شجاعت کی ملاقات کے بعد مولانا نے شہباز شریف سے ملاقات میں انہیں شجاعت کا پیغام پہنچادیا۔
شہباز شریف نے نواز شریف اور پارٹی سے مشاورت کے لئے وقت مانگ لیا۔چودھری شجاعت آج شام پانچ بجے سابق صدر آصف زرداری سے بھی ملاقات کرکہ تعاون کی پیشکش کریں گے۔یاد رہے کہ چودھری برادران کی سخت شرائط کے باعث اپوزیشن نے ق لیگ سے مذاکرات ختم کردیئے تھے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ چودھری برادران کی جانب شہباز شریف کی دعوت قبول کرنے سے انکار پر بھی اپوزیشن ق لیگ قیادت پر ناراض تھی۔چودھری برادران کے اس رویے کی وجہ سے آصف زرداری نے بلاول بھٹو کو چودھری برادران کے ناشتے پر گجرات جانے سے روک دیا تھا۔