
اسلام آباد(آئی پی ایس)وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ قانون کی بالادستی قائم کرنا بڑا چیلنج ہے، مافیاز کے خلاف بڑی جنگ لڑ رہے ہیں، چاہتے ہیں مہنگائی کا بوجھ عام آدمی پر نہ پڑے، وعدہ ہے ٹیکس بڑھنے پر مہنگائی سے متاثر طبقے کی مدد کریں گے، پاکستان ابھی بھی دنیا میں سستا ترین ملک ہے، پاکستان میں پٹرول پورے برصغیر سے سستا ہے، قوم ٹیکس نہ دیتی تو پٹرول اور بجلی پر سبسڈی نہ دے پاتے۔اسلام آباد میں احساس راشن رعایت اسکیم کے اجرا کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پاکستان میں پیٹرول اور ڈیزل دبئی سے بھی سستا ہے، جیسے جیسے ٹیکس مزید بڑھے گا تو نچلے طبقے کو مزید سہولیات دیں گے۔انہوں نے کہا کہ احساس راشن رعایت پروگرام اس لیے لانچ کر رہے ہیں کیونکہ آج دنیا بھر میں مہنگائی کی لہر آگئی ہے۔ان کا کہنا تھا کہ احساس رعایت راشن اسکیم کے تحت 2 کروڑ خاندانوں کو 30 فیصد ماہانہ رعایت دی جائے گی۔
وزیر اعظم نے کہا کہ اس پراجیکٹ کے تحت 2 کروڑ خاندانوں کو یہ سہولت دیں گے کہ وہ کریانہ اسٹور سے جاکر آٹا، گھی اور دالوں پر 30 فیصد سبسڈی لے سکیں گے، اس سے لوگوں پر مہنگائی کا بوجھ کم ہوگا۔انہوں نے ڈاکٹر ثانیہ نشتر اور ان کی ٹیم کو احساس راشن رعایت اسکیم پراجیکٹ تیار کرنے پر خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ احساس راشن اسکیم ایک بہت بڑا پراجیکٹ ہے جو مدینہ کی ریاست کی جانب روڈ میپ ہے۔عمران خان نے احساس پروگرام کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ماہرین معاشیات کی رپورٹ میں پاکستان کے ٹاپ 3 میں آنے کی وجہ احساس پروگرام تھا، ورلڈ بینک نے بھی اس پراجیکٹ کی تعریف کی۔انہوں نے کہا کہ اس پراجیکٹ کے تحت 98 فیصد پیسہ خواتین کو جاتا ہے، جب تک بچیوں کی تعلیم نہیں ہوگی اور خواتین بااختیار نہیں ہوں گی تب تک ملک ترقی نہیں کر سکتا۔ان کا کہنا تھا کہ مجھ پر سب سے زیادہ محنت میری والدہ کی تھی کیونکہ وہ پڑھی لکھی تھیں اور انہوں نے ہی مجھے پڑھایا۔
عمران خان نے کہا کہ اس پروگرام کا پہلے پائلٹ پراجیکٹ کیا گیا، اب یہ ہر ضلع میں شروع ہوگا۔انہوں نے کہا کہ ہیلتھ کارڈ اسکیم سے سندھ کے سوا ملک بھر میں ہر خاندان کو ہیلتھ کارڈ ملے گا، یہ اس لیے ضروری ہے کیونکہ کئی لوگ غربت کی وجہ سے علاج نہیں کروا سکتے، ہیلتھ کارڈ سے کسی بھی ہسپتال جاکر علاج کروانا ممکن ہے، امیر ترین ممالک میں بھی ایسی مفت ہیلتھ انشورنس نہیں ملتی۔وزیر اعظم نے کہا کہ ہسپتال سے ایک ڈاکٹر نے فون کر کے مبارکباد دی کہ ہسپتال میں پہلی دفعہ ہیلتھ کارڈ پر ہارٹ ٹرانسپلانٹ کیا گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ میں جب پہلی بار برطانیہ گیا تو پہلی بار ایک فلاحی ریاست دیکھی، پھر پتا چلا کہ فلاحی ریاست تو سب سے پہلے مسلمانوں نے شروع کی تھی جس کو پوری دنیا فالو کر رہی تھی۔
وزیر اعظم نے کہا کہ ریاست کی ذمہ داری ہے کہ جو طبقہ پیچھے رہ گیا اسے کیسے اوپر لے کر آنا ہے، احساس منصوبے کے تحت سب سے زیادہ ضرورت مند لوگوں کو ہم نے اس وقت پیسے پہنچائے جب کورونا وبا اور لاک ڈائون کے سبب ساری دنیا مشکل میں تھی۔ان کا کہنا تھا کہ بچوں کی بڑی تعداد اسکولوں سے باہر ہے، احساس پروگرام کے تحت ایسے بچوں اور خاص طور پر بچیوں کو اسکالرشپس دی جاتی ہیں۔انہوں نے کہا کہ غذائی کمی کا شکار بچوں کے لیے بھی اس منصوبے کے ذریعے مدد کی جاتی ہے، اس سے پہلے ان بچوں کے لیے کسی نے نہیں سوچا۔