بین الاقوامی

امریکہ میں نسلی مظالم کی انتہا ہو چکی ہے ،میڈ یا رپورٹ

امریکہ کا مقامی قبائل کے ساتھ سلوک سراسر نسل کشی کا عمل تھا، امر یکہ دوسرے ممالک کے اندرونی معاملات میں ہر طریقے سے مداخلت کرتا ہے، رپورٹ

واشنگٹن()

قدیم امریکی قبائل کے شوشون قبائلی علاقے سے تعلق رکھنے والے ایک سماجی کارکن ایان زبت نے بیرونی دنیا سے شکایت کی ہے کہ امریکی حکومت اپنے زیر کنٹرول شوشون قبائلی علاقے کے مقامی رہائشیوں کی زندگیوں سے کھیل رہی ہے۔ اس علاقے کو "جوہری ٹیسٹنگ گراؤنڈ” بنا دیا گیا ہے۔ جس کے مقامی لوگوں کی صحت پر تباہ کن اثرات مرتب ہو رہے ہیں ۔ایک میڈ یا رپورٹ کے مطا بق یہ امریکی حکومت کی طرف سے صدیوں سے کی جانے والی ریڈ انڈینز کی نسل کشی کی کوششوں کا محض ایک نمونہ ہے ۔ چینی وزارت خارجہ کی ویب سائٹ پر شائع ہونے والے 10 ہزار الفاظ پر مشتمل ایک مضمون میں جس کا عنوان”امریکہ کے ریڈ انڈینز کی نسل کشی کے تاریخی حقائق اور حقیقت پسندانہ ثبوت” ہے، میں مقامی قبائل پر روا رکھے جانے والے المناک مظالم کی تفصیل دی گئی ہے جس سے بیرونی دنیا امریکہ کے انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے بے شمار جرائم دیکھ سکتی ہے۔ بین الاقوامی قانون یا امریکی داخلی قوانین کے مطابق،امریکہ نے مقامی قبائل کے ساتھ جو کیا وہ سراسر نسل کشی کا عمل تھا۔
ایک عرصے سے امریکہ اپنے آپ کو "انسانی حقوق کا استاد” کہتا ہے، دوسرے ممالک کے اندرونی معاملات اور انسانی حقوق کے حالات میں ہر طریقے سے مداخلت کرتا ہے، لیکن اس نے اپنے ہی انسانی حقوق کیاپنی غلطیوں کو چھپانے کی پوری کوشش کی ہے، جس پر عالمی برادری کی طرف سے بڑے پیمانے پر تنقید کی گئی ہے۔ تاریخی ریکارڈ اور بہت سارے حقائق نے ثابت کیا ہے کہ نسل کشی ایک تاریخی داغ ہے جسے امریکہ کبھی صاف نہیں کر سکتا، اور اس کا "انسانی حقوق کے محافظ” کا نقاب بہت پہلے ہی اتر چکا ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button

Adblock Detected

Please consider supporting us by disabling your ad blocker