
اسلام آباد (آئی پی ایس) سی ڈی اے مزدور یونین سی بی اے کی اسلام آباد ہائی کورٹ میں دائر رٹ پٹیشن نمبر 703/2022 پر فاضل جج جسٹس بابر ستار نے سی ڈی اے کے فائر بریگیڈ ڈائر یکٹوریٹ میں ایڈمنسٹریٹر (ایم سی آئی)کی طرف سے یونین پر لگائی جانے والی پابندی کے نوٹیفکیشن کو معطل کر دیا
جس سے یونین کی سرگرمیاں بحال ہو گئیں، سی ڈی اے مزدور یونین سی بی اے کی طرف سے معروف قانون دان سید نعیم بخاری ایڈووکیٹ پیش ہوئے،اس فیصلے سے سی ڈی اے کے مزدوروں میں خوشی کی لہر دوڑ گئی،
اس موقع پر سی ڈی اے مزدور یونین سی بی اے کے قائد چوہدری محمد یسین نے فائر بریگیڈ پر لگائی جانے والی پابندیاں بحال ہونے پر اللہ کا شکر ادا کرتے ہوئے تمام مزدوروں کو مبارکباد پیش کی اور کہا کہ سی ڈی اے مزدور یونین مزدور وں کی نمائندہ جماعت ہے اور مزدوروں کے حقوق کا تحفظ ہر صورت میں کیا جائے گا، موجودہ جمہوری دور میں آئین پاکستان، قومی صنعتی تعلقات ایکٹ 2012 اور عالمی ادارہ محنت (ILO) کے کنونشنز 87 اور98 کی موجودگی میں یونین پر پابندی لگانا مزدور دشمنی ہے،مزدوروں کو ان کے حقو ق سے محروم نہیں کیا جا سکتا، ہم مزدوروں کے خلاف ہونے والی ہر سازش کا ہر فورم پر مقابلہ کریں گے اور کسی صورت مزدوروں کے حقوق کی پامالی نہیں ہونے دیں گے،
قبل ازیں سی ڈی اے مزدوریونین سی بی اے نے اسلام آباد لوکل گورنمنٹ آرڈینینس 2021 کو بھی اسلام آباد ہائی کورٹ میں چیلنج رکھا ہے جس پر فاضل جج نے الیکشن کمیشن آف پاکستان کو لوکل گورنمنٹ الیکشن کی مزید کاروائی سے روک دیا ہے اس سے پہلے بھی 2015 میں جاری ہونے والے لوکل گورنمنٹ آرڈینینس کو بھی چیلنج کیا تھا جس سے ہزاروں مزدوروں کے حقوق کا تحفظ کیا گیاتھا۔ سی ڈی اے مزدوریونین مذاکرات پر یقین رکھتی ہے اور صنعتی امن کو قائم رکھنے کے لیے انتظامیہ سے ہر ممکن تعاو ن کا یقین دلاتی ہے،
اس موقع پر ہم سی ڈی اے انتظامیہ سے بھی مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ سی ڈی اے مزدوروں کے تمام مطالبات جن میں پلاٹو ں کی الاٹمنٹ، بچوں کی بھرتی، ترقیاں، ڈیلی ویجز ملازمین کی مستقلی سمیت تمام معاملات پر فوری عمل درآمد کیا جائے تا کہ مزدوروں میں بڑھتی ہوئی بے چینی ختم ہو سکے۔