
کیف/ماسکو(آئی پی ایس )روس کی یوکرین میں پیش قدمی جاری ہے، بحیرہ اسود میں 2 اہم جزیروں زمینی اور اسنیک پر قبضہ کر لیا، لڑائی میں یوکرینی فوجیوں سمیت اوردو سو کے قریب شہری ہلاک جبکہ 300سے زائد زخمی ہو گئے ہیں
دونوں طرف سے ایک دوسرے کے نقصانات کے متضاد اعلانات کئے جا رہے ہیں۔روسی فوج کے یوکرائن کے فوجی اہداف پر بیلسٹک اور کروز میزائلوں سے حملے جاری ہیں، ایئر بیس پر کنٹرول کیلئے دارالحکومت کیف کے مضافات میں گھمسان کی لڑائی ہے۔ روسی حمایت یافتہ جنگجو بھی اسلحہ اٹھائے کیف میں داخل ہو گئے ۔
روسی فوجیوں نے چرنوبیل ایٹمی پلانٹ پر قبضہ کرلیا ہے، فوجی تنصیبات کو تیس سے زائد بار نشانہ بنایا گیا، گیارہ ایئر فیلڈز، ایک بحری اڈہ تباہ کرنے، ایک ہیلی کاپٹر اور چارڈرون گرانے کا دعویٰ کیا گیا ہے۔ کروز میزائلوں کا بھی بھرپور استعمال جاری ہے۔ کیف، سومائے اور خیرسن کے اطراف میں بھی فریقین میں شدید لڑائی جاری ہے۔یوکرین کے صدر نے روس کے خلاف ساری فوج کوحرکت میں آنے کا حکم دے دیا ہے، اٹھارہ سے ساٹھ سال کے مردوں پر ملک چھوڑنے پر پابندی بھی عائد کر دی گئی۔ امریکہ نے ملک چھوڑنے والے یوکرینی باشندوں کو پناہ دینے کی حامی بھرلی۔ یوکرینی صدر ولادی میرزلنسکی نے کہا ہے کہ کوئی بھی ہمارا ساتھ دیتا نظر نہیں آ رہا، یوکرین کو روس سے لڑنے کیلئے اکیلا چھوڑ دیا گیا۔ کوئی عالمی طاقت ہمارے ساتھ نہیں کھڑی۔ دشمن کا پہلا ہدف میں اور میرا خاندان ہے، ان کا مقصد ہمارے ملک کو سیاسی طور پر تباہ کرنا ہے۔ یوکرین پر حملہ بلا اشتعال قرار دیتے ہوئے امریکا نے روس کے خلاف مزید پابندیوں کا اعلان کر دیا، صدر جوبائیڈن کہتے ہیں کہ امریکی افواج یوکرین میں نہیں لڑیں گی، پیوٹن نے عالمی قوانین کی دھجیاں اڑا دیں، اب نتائج بھگتنا پڑیں گے۔
برطانیہ نے روسی بینکوں کے اثاثے منجمد کرنے کا اعلان کر دیا۔علاوہ ازیں یوکرین کے مشہور چرنوبل ایٹمی پلانٹ پر روسی قبضے کے بعد تابکاری کا اخراج شروع ہوگیا۔یوکرین کی نیو کلیئر ایجنسی کا کہنا ہے کہ چرنوبل سے گاما شعاعوں کا اخراج بڑھا ہے اور تابکاری قابل قبول حد سے زائد ہے جب کہ موجودہ صورتحال میں اس کی وجہ معلوم کرنا مشکل ہے۔یوکرین کاکہناہے کہ دشمن کیف میں پارلیمان کی عمارت سے 9 کلومیٹر دور شمالی ضلع اوبولان میں ہے لہذا امن پسند شہری، ہوشیار رہیں اور گھروں سے باہرنہ نکلیں۔یوکرین کے آرمی چیف نے کہا ہے کہ کیف پرحملے کیلئے روس بیلاروس کی گومل ائیر فیلڈ استعمال کررہا ہے۔
دوسری جانب یوکرین کے صدارتی مشیر کے مطابق یوکرین میں ایندھن کی کمی ہوگئی ہے، ملک کا بینکنگ سسٹم کام کررہا ہے البتہ بندرگاہیں اور فضائی حدود بند ہیں۔صدارتی مشیر کا کہنا تھا کہ روس کیف پر قبضہ کرکے یوکرینی صدرکو ہلاک کرنا چاہتا ہے، صدر زیلنسکی کیف میں ہیں۔علاوہ ازیں روسی وزارت دفاع کا کہنا ہیکہ اس کی فوج نے بحر اسود یوکرینی جزیرے زمینائی آئی لینڈ پر قبضہ کرلیا ہے، زمینائی میں 82 یوکرینی فوجیوں نے سرینڈر کیا۔روسی وزارت دفاع کے مطابق روس نے یوکرین کی118 ملٹری انفرا اسٹرکچر سائٹس تباہ کردی ہیں، چرنوبل پاور پلانٹ کی حفاظت کے لیے پیراٹروپرز تعینات کیے جائیں گے جب کہ چرنوبل پاور پلانٹ کے علاقے میں تابکاری کی سطح معمول پر ہے۔
دوسری طرف روسی وزیر خارجہ سرگئی لیوروف کی مذاکرات کی پیش کش پر یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی کے مشیر نے کہا ہے کہ امن کے لیے روس کے ساتھ مذاکرات کے لیے تیار ہیں۔عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق روسی وزیر خارجہ سرگئی لیوروف نے کہا ہے کہ اگر یوکرینی فوج ہتھیار رکھ دے تو امن کے لیے بات چیت ہوسکتی ہے۔وزیر خارجہ سرگئی لیوروف نے فوجی کارروائی کی حمایت کرتے ہوئے مزید کہا کہ عوام پر ہونے والے جبر کو روکنے کے لیے روسی فوج یوکرین میں داخل ہوئی ہیں۔روسی ویر خارجہ کے اس بیان پر یوکرینی صدر کے مشیر نے ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ اگر روس بات چیت کرنا چاہتا ہے اور ایسا ممکن ہے تو مذاکرات ضرور ہونے چاہیے۔یوکرین کے صدر کے مشیر نے مزید کہا کہ مذاکرات کے لیے غیرجانبدار ہونا بے حد ضروری ہے بصورت دیگر مثت نتائج سامنے نہیں آئیں گے تاہم انھوں نے ہتھیار ڈالنے کی شرط پر کوئی تبصرہ نہیں کیا۔