
امریکی صدر جوبائیڈن نے یوکرائن کشیدگی پر مغربی رہنماؤں کے ساتھ رابطے تیز کردیئے ہیں جبکہ جوزف بائیڈن کا کہنا ہے کہ روسی حمایت یافتہ یوکرینی باغی اشتعال انگیزی پھیلا رہے ہیں’روسی سازشوں کے باوجود امریکی اتحادی متحد ہیں۔
بین الاقوامی میڈیا کے مطابق جوبائیڈن کا کینیڈا، فرانس، برطانیہ، جرمنی، اٹلی، پولینڈ، رومانیہ اور یورپی کمیشن کے رہنماؤں کے ساتھ ٹیلی فونک رابطہ ہوا ہے، مغربی رہنماؤں نے یوکرائنی سرحد پر روسی فوج کی تعیناتی پر تشویش کا اظہار کیا۔مغربی رہنماؤں نے دعویٰ کیا کہ یوکرائن کی سرحد پر روسی افواج کی تعداد ایک لاکھ 90 ہزار تک پہنچ گئی، مغربی رہنماؤں نے یوکرائن کے تحفظ اور سفارت کاری کو جاری رکھنے کا عزم دہرایا۔
دوسری جانب امریکی صدر جو بائیڈن نے دعویٰ کیا ہے کہ روس چند روز میں یوکرین پر حملہ کرسکتاہے۔ جوبائیڈن نے کہا کہ روسی حمایت یافتہ یوکرینی باغی اشتعال انگیزی پھیلا رہے ہیں، روسی حملے کی وجوہات کو ختم کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔انہوں نے کہا کہ روسی سازشوں کے باوجود امریکی اتحادی متحد ہیں۔اس کے علاوہ امریکی صدر نے روسی فوجیوں کے یوکرینی سرحد کے قریب ترپہنچنے کا دعویٰ بھی کیا ہے۔
امریکاکا دعویٰ ہے کہ یوکرینی سرحدکے قریب روسی فوجیوں کی تعداد ایک لاکھ 90 ہزار تک جاپہنچی ہے تاہم برطانوی میڈیا کا دعویٰ ہے کہ ڈان یسک اور لوہانسک میں روس نواز سربراہوں نے بوڑھوں، بچوں اور خواتین سمیت 70 ہزار افرادکو علاقے خالی کرنے کی بھی ہدایت کردی ہے۔ ڈینسک میں ڈینبیس سکیورٹی سربراہ کی گاڑی میں دھماکا کیا گیا اور گیس پائپ لائن کوبھی تباہ کردیاگیا۔روس کے حمایت یافتہ گروپ نے یوکرینی فوج کوواقعہ کا ذمہ دارقرار دے دیا۔