
وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان خالد خورشید کے زیر صدارت فیڈرل پی ایس ڈی پی اور گلگت بلتستان ڈویلپمنٹ پیکیج کے منصوبوں کے حوالے سے اجلاس منعقد ہوا۔ اجلاس میں وفاقی سیکریٹری امور کشمیر و گلگت بلتستان نے خصوصی شرکت کی جبکہ سیکریٹری پلاننگ کمیشن بھی ویڈیو لنک کے ذریعے شریک ہوئے۔ وزیراعلیٰ گلگت بلتستان خالد خورشید نے اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ گلگت بلتستان میں مربوط پلاننگ اور ترقی کو عملی جامعہ پہنایا جارہا ہے۔ پی ایس ڈی پی منصوبوں کی معیار اور رفتار کی جانچ کیلئے صوبائی سطح پر دیکھا جارہا ہے جس میں وفاقی سیکرٹیری امور کشمیر و گلگت بلتستان اور سیکریٹری پلاننگ کمیشن خصوصی شرکت کررہے ہیں۔ تمام منصوبوں کے پروجیکٹ ڈائریکٹرز اجلاس کو منصوبوں کی معیار اور رفتار کے حوالے سے بریفنگ دے رہے ہیں جس سے پی ایس ڈی پی کے منصوبوں میں تیزی آرہی ہے۔ گلگت بلتستان میں تعمیر و ترقی کے نئے دور کا آغاز ہوا ہے۔ اجلاس میں تمام پروجیکٹ ڈائریکٹرز کو سختی سے ہدایت کی گئی ہے کہ پی ایس ڈی پی منصوبوں کی ٹائم لائنز پر عملدرآمد کو یقینی بنائیں۔ وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان خالد خورشید نے کہا کہ پی ایس ڈی پی منصوبوں کیلئے جاری رقم کو 100 فیصد معاشی اصولوں کے مطابق استعمال کو یقینی بنائیں۔ اجلاس میں 20 میگاواٹ ہنزل پاور پروجیکٹ کے مقررہ ٹائم لائن کے مطابق منصوبے کو شروع کرنے کی ہدایت کی گئی۔ 26میگاواٹ شگرتھنگ پاور پروجیکٹ، 16 میگاواٹ نلتر پاور پروجیکٹ فیز تھری ، تھک چلاس 4میگاواٹ پاور پروجیکٹ، 250 بیڈ ہسپتال سکردو فیز I، 50بیڈ کارڈک ہسپتال گلگت، پولی ٹیکنیک انسٹیٹیوٹ فار بوائز سکردو، ریجنل گرڈ فیزI، سینیٹری سیوریج سسٹم گلگت، گلگت نلتر روڈ اپ گریڈیشن، 30میگاواٹ غواڑی پاور پروجیکٹ، داریل تانگیر ایکسپریس وے، شاہراہ نگر، میڈیکل اور نرسنگ کالج گلگت، استور ویلی روڈ(تھلیچی تا شونٹر)، استور شغرتھنگ روڈ، شتونگ نالہ، 50میگاواٹ عطاء آباد پاور پروجیکٹ اور گلگت شندور روڈ کے بارے میں متعلقہ پروجیکٹ ڈائریکٹرز نے بریفنگ دی۔ وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان خالد خورشید نے اس موقع پر تمام پروجیکٹ ڈائریکٹرز کو ہدایت کی کہ ان میگا منصوبوں میں غیر ضروری تاخیر سے اجتناب کیا جائے۔ تمام متعلقہ سیکریٹریز اور پروجیکٹ ڈائریکٹرز منصوبوں کی معیاراور رفتار پرخصوصی توجہ دیں۔