ارجنٹائن اور چین کے درمیان ماحول دوست ترقی کو فروغ ملے گا، چینی میڈ یا
بیجنگ ()
ارجنٹائن کے صدر کے دورہ چین کے دوران دونوں ممالک نے "دی بیلٹ اینڈ روڈ”کی مشترکہ تعمیر کی مفاہمتی یادداشت پر دستخط کیے جس سے ارجنٹائن باقاعدہ طور پر بی آر آئی کا ایک حصہ بن گیاہے۔چینی میڈ یا کے مطا بق تجزیہ نگاروں کا کہنا ہے کہ اس سے ارجنٹائن اور چین کے درمیان ماحول دوست ترقی،ڈیجیٹل ترقی نیز قطب جنوبی سے متعلق تعاون کےشعبوں کو وسعت دی جائے گی۔
اب تک ارجنٹائن،چلی،پیرو سمیت بیس لاطینی امریکی ممالک بی آر آئی کی مفاہمتی یادداشت پر دستخط کر چکے ہیں۔نقل و حمل،لاجسٹکس،توانائی،ٹیلی مواصلات اور انٹرنیٹ کی بنیادی تنصیبات سمیت دیگر شعبوں میں چین اور لاطینی امریکہ کا تعاون جاری ہے۔اس سے نہ صرف لاطینی امریکہ کی بنیادی تنصیبات میں بہتری ہوئی ہےبلکہ وہاں روزگار کی فراہمی اور اقتصادی ترقی کو بھی فائدہ پہنچا ہے۔سال دو ہزار اکیس میں چین -لاطینی امریکہ تجارتی مالیت چار کھرب اکاون ارب امریکی ڈالر سے زائد تھی جو سال دو ہزار بیس سے اکتالیس اعشاریہ ایک فیصد زیادہ ہے۔
8 برسوں میں چین نے تقریباً 150 ممالک اور 32 عالمی تنظیموں کے ساتھ "دی بیلٹ اینڈ روڈ”کے تعاون سے متعلقہ 200 سے زائد دستاویزات پر دستخط کیے ہیں اور دوطرفہ تعاون کے90 سے زائد میکانزم قائم ہوئے ہیں۔اس انیشیٹیو کے شرکت داروں میں ہونے والے اضافے سے ظاہر ہے کہ یہ مختلف ممالک کی مشترکہ ترقی کے تقاضوں نیز عوام کی بہتر زندگی کی خواہشات سے مطابقت رکھتا ہے اور دنیا میں مقبول ترین "پبلک پروڈکٹ” بن چکا ہے۔