
اسلام آباد۔۔۔۔ یوم یکجہتی کشمیر پر سول و عسکری قیادت نے عالمی برادی سے مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم کا نوٹس لینے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ کشمیر کے مسئلے کے حل کا وقت آ گیا ہے ،کستان کشمیر پر اپنے اصولی موقف پر قائم، حق خود ارادیت کی جدوجہد میں کشمیریوں کیساتھ کھڑے رہیں گے۔ہفتہ کو ملک بھر میں یوم یکجہتی کشمیر بھرپور جوش و جذبے سے منایا گیا ، اسلام آباد میں صدر مملکت عارف علوی کی قیادت میں ریلی نکالی گئی، وفاقی وزرا بھی شریک ہوئے ۔ اس موقع پر فضا کشمیر بنے گا پاکستان کے نعروں سے گونج اٹھی۔اسلام آباد کے علاوہ بھی ملک کے چھوٹے بڑے شہروں میں ریلیاں اور سیمینارز کا اہتمام کیا گیا ۔زیارت میں بھی کشمیریوں سے اظہار یکجہتی کیلئے پرچم کشائی کی تقریب کا انعقاد کیا گیا۔ وزیراعلی بلوچستان عبدالقدوس بزنجو بھی شریک ہوئے۔ راولاکوٹ میں یوم یکجہتی کشمیر پر انسانی ہاتھوں کی زنجیر بنائی گئی۔ میرپور آزاد کشمیر میں منگلا اور دھان گلی پلوں کے مقام پر بھی ہاتھوں کی انسانی زنجیر بنائی گئی۔صدر مملکت عارف علوی نے یوم یکجہتی کشمیر کے موقع پر اپنے پیغام میں کہا کہ پاکستان جموں و کشمیر پر اپنے اصولی موقف پر قائم ہے، حق خود ارادیت کی منصفانہ جدوجہد میں کشمیریوں کے ساتھ کھڑے رہیں گے، کشمیری ناجائز بھارتی قبضے کے خلاف جرات مندانہ جدوجہد میں ضرور سرخرو ہوں گے، آج پوری پاکستانی قوم کشمیری عوام کے ساتھ کھڑی ہے، مسئلہ کشمیر سے متعلق فیصلہ کشمیری عوام کی مرضی کے مطابق ہوگا، مسئلہ کشمیر کا حتمی فیصلہ غیر جانبدارانہ استصواب رائے سے کیا جائے گا، مسئلہ کشمیر سلامتی کونسل کے ایجنڈے پر سب سے پرانے مسائل میں سے ایک ہے، بھارتی ہٹ دھرمی کی وجہ سے مسئلہ کشمیر حل نہیں ہوسکا۔عارف علوی کا کہنا تھا کہ کشمیری عوام 7 دہائیوں سے ظلم کیخلاف برسر پیکار ہیں، بھارت مقبوضہ کشمیر میں ریاستی دہشتگردی کر رہا ہے، بھارت ماورائے عدالت قتل اور جعلی مقابلوں میں ملوث ہے، 9 لاکھ سے زائد قابض بھارتی افواج نے مقبوضہ وادی کو جیل میں بدل دیا، آر ایس ایس اور بی جے پی کی تحریک آزادی کنٹرول کرنے کی کوشش ناکام رہی، 5 اگست 2019 کے بھارتی غیر قانونی اقدامات عالمی قوانین کی خلاف ورزی ہیں، کشمیر میں بھارتی اقدامات سے خطے میں امن کوششوں کو نقصان پہنچا، بھارتی اقدامات سے جنوبی ایشیا اور دنیا میں سنگین اثرات مرتب ہوں گے، عالمی برادری مقبوضہ وادی میں بھارتی مظالم کا محاسبہ کرے۔یوم یکجہتی کشمیر پر جاری کردہ بیان میں وزیر اعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ یہی وقت ہے کہ دنیا بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں انسانی حقوق کی بدترین خلاف ورزیوں کا نوٹس لے۔انہوں نے کہا کہ بھارتی مظالم میں انسانیت کے خلاف جرائم، جنگی جرائم، نسل کشی کے اقدامات کے ساتھ ساتھ جبری طور پر علاقے میں آبادی کے تناسب کو تبدیل کرنے کی کوششیں شامل ہیں۔وزیر اعظم عمران خان کا مزید کہنا تھا کہ بھارتی اقدامات میں جنیوا کنونشن کی مکمل خلاف ورزی کی جارہی ہے۔انہوں نے زور دیا کہ عالمی برادری کشمیریوں کی حالت زار اور ان کی بھارت کی جانب سے ریاستی ظالم فوجی قبضے سے آزادی کی ناقابل تردید خواہش کو نظر انداز نہیں کرسکتی۔وزیراعظم کا کہنا تھا کہ پاکستان اپنے کشمیری بھائیوں اور بہنوں کے ساتھ کھڑا ہے اور ان کی جائز اور قانونی حق خوداردیت کی جدوجہد کے عزم میں ان کا ساتھ دے گا، نریندر مودی کی ظلم اور تشدد کی فاشسٹ پالیسیاں مقبوضہ جموں و کشمیر میں کشمیریوں کے مزاحمت کے جذبے کو دبانے میں ناکام ہوچکی ہیں۔ کشمیر سے یکجہتی کا اظہار کرتے ہوئے چیف آف آرمی اسٹاف جنرل قمر باجوہ کا کہنا تھا کہ اب انسانی المیے کو ختم کرنے اور مسئلہ کشمیر کو کشمیریوں کی امنگوں اور اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حل کرنے کا وقت آگیا ہے۔دریں اثنا آزاد جموں و کشمیر کے وزیر اعظم سردار عبدالقیوم نیازی نے کہا کہ آج کشمیر اور پاکستان کے کبھی ختم نہ ہونے والے نظریاتی، جغرافیائی، ثقافتی اور سماجی تعلقات کو تسلیم کرنے کا وقت ہے۔انہوں نے کہا کہ کشمیری، پاکستان اور اس کے شہریوں کی جانب سے کیے جانے والے اظہار یکجہتی کا خیر مقدم کرتے ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ کشمیری حوصلے کے ساتھ اپنی سرزمین پر کھڑے ہیں اور یہ حوصلہ ثابت قدمی سے جاری رہے گی۔انہوں نے ٹوئٹ کیا کہ انشااللہ، رب تعالی نے چاہا تو فتح ہماری ہوگی۔وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ ہم کشمیریوں کی جدوجہد میں ان کی مکمل اور غیر متزلزل حمایت کا اعادہ کرتے ہیں اور اس وقت تک کشمیریوں کی حمایت جاری رکھیں گے جب تک ان کا ناقابل تنسیخ حق خود اداریت تسلیم نہیں کرلیا جاتا۔انہوں نے مزید کہا کہ بھارتی مظالم کی نہ ختم ہونے والی کہانی مسلسل ریاستی ظلم اور بربریت کا تسلسل ہے۔ان کا کہنا تھا کہ بھارت 7 دہائیوں سے زیادہ عرصے سے کشمیریوں پر مظالم ڈھا رہا ہے اور اس طرح انسانی حقوق کی بڑے پیمانے پر پامالی کی تاریخ میں بہت کم مثالیں ملتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بھارت کے 5 اگست 2019 کے غیر قانونی اور یکطرفہ اقدامات واضح طور پر امن اور بین الاقوامی قانون، اقوام متحدہ کے منشور، سلامتی کونسل کی قراردادوں اور چوتھے جنیوا کنونشن کے خلاف ہیں، ان اقدامات کو کشمیریوں، پاکستان اور عالمی برادری نے مسترد کر دیا ہے۔وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ بھارت کے مسلسل جبر نے کشمیریوں کی اپنی منصفانہ جدوجہد میں ثابت قدم رہنے کے عزم کو مزید قوت بخشی ہے۔ان کا کہنا تھا کہ بھارت کو یہ محسوس کر لینا چاہیے کہ جبر اور بنیادی حقوق کی منظم خلاف ورزی کشمیریوں کے حق خودارادیت اور بھارتی قبضے سے آزادی کے لیے جدوجہد کرنے والوں کے عزم کو نہیں توڑ سکتی۔انہوں نے کہا کہ تنازع کشمیر کے منصفانہ اور دیرپا حل کے بغیر جنوبی ایشیا میں پائیدار امن اور استحکام حقیقت نہیں بن سکتا۔وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید کا یوم یکجہتی کشمیر پر کہنا تھا کہ کشمیریوں کی جدوجہد آزادی کا دنیا بھر میں اعتراف کیا جارہا ہے اور بھارت اپنے بے پناہ ہتھکنڈوں کے باوجود خطے میں کوئی کامیابی حاصل نہیں کر سکا۔وفاقی وزیر برائے انسانی حقوق شیریں مزاری نے کہا ہے کہ پاکستان مقبوضہ کشمیر اور کشمیریوں کی حق خودارادیت اور استصواب رائے کی جائز جدوجہد میں ان کے ساتھ کھڑا ہے۔انہوں نے زور دیتے ہوئے کہا کہ عالمی برادری کو خطے میں بھارتی ریاست کے جنگی جرائم کے خلاف کارروائی کرنے کی ضرورت ہے۔





