تعلیمعلاقائیگلگت بلتستان

وائس چانسلر جامعہ قراقرم اور چیئرمین واپڈا کی ملاقات

اسلام آباد ۔۔۔ قراقرم انٹرنیشنل یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر عطاء اللہ شاہ نے چیئرمین واپڈا لیفٹیننٹ جنرل ریٹائرڈ مزمل حسین سے ملاقات کی۔ ڈائریکٹوریٹ آف پبلک ریلیشنز کے مطابق میں وائس چانسلر نے قراقرم انٹرنیشنل یونیورسٹی مین کیمپس سمیت دیگر تینوں سب کیمپسز میں جاری تعلیم وتحقیق کے حوالے سے ہونے والی پیشرفت کے بارے میں تفصیلات پیش کئے۔ ملاقات میں وائس چانسلر قراقرم انٹرنیشنل یونیورسٹی پروفیسر ڈاکٹر عطاء اللہ شاہ نے چیئرمین واپڈا کو جامعہ قراقرم میں گزشتہ چار برسوں میں جامعہ کے اندر ہونے والی تعلیمی وتحقیقی ترقی کے تفصیل پیش کرتے ہوئے کہاکہ گزشتہ چار برسوں میں جامعہ کے اندر طلبہ وطالبات کی تعداد ساڈھے چار ہزار سے ساڑھے آٹھ ہزار کو پہنچی ہے۔اس کے ساتھ ساتھ تینوں سب کیمپسز میں بھی بھرپور انداز میں تعلیمی وتحقیقی کام جاری ہے۔اس وقت چلاس کیمپس میں ساڈھے تین سو طلبہ وطالبات زیرتعلیم ہیں خصوصی طور پر طالبات کے لیے الگ چلاس ہائی سیکنڈری سکول میں وومن کیمپس بنائی گئی ہے۔ جہاں طالبات کے لیے جگہ کی شدید تنگی کا سامناہے۔اس کے علاوہ کیمپس میں انفراسٹریکچر اور دیگر ضروری چیزیں مزید بڑھانے کی اشد ضرورت ہے۔کیونکہ طلبا کے لیے کلاس رومز،کیفے،لائبریری،لیبارٹریزاور دیگر ضروریات کا فقدان ہے۔ ملاقات میں وائس چانسلر نے چیئرمین واپڈا کو آگاہ کیاکہ واپڈا کی طرف سے اعلیٰ تعلیم کی ترقی کے لیے چلاس کیمپس کے لیے ہائیر ایجوکیشن سپورٹ فنڈ بھی مختص کیاجائے تاکہ چلاس اور دیامر کے دورافتادہ علاقوں کے طلبہ وطالبات تعلیم حاصل کرنے کے لیے اس فنڈ سے استفادہ حاصل کرسکیں۔ وائس چانسلرنے کہاکہ آرکیالوجی اور چلاس کے نوادرات کی تحفظ کے لیے چلاس کیمپس میں آرکیالوجی گیلری کا بھی قیام کے حوالے سے بھی چیئرمین واپڈا کو بتایا۔ وائس چانسلر نے چیئرمین واپڈا سے طلبا کے لیے انٹرشپ پروگرام شروع کرنے کے حوالے سے بھی بات کی۔ملاقات میں چیئرمین واپڈ نے قراقرم انٹرنیشنل یونیورسٹی کا اعلیٰ تعلیم کے میدان میں کردار کو خراج تحسین پیش کیااور اپنی طرف سے ہرممکن تعاون فراہم کرنے کی یقین دہانی کرائی۔ یاد رہے کہ واپڈا اس وقت گلگت بلتستان میں ڈیمز سمیت دیگر ہاڈروپاور کے مختلف پراجیکٹ پر کام کررہی ہے۔اور قراقرم انٹرنیشنل یونیورسٹی کے طلبا کے لیے تعلیمی میدان میں بھر پور معاونت فراہم کررہی ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button

Adblock Detected

Please consider supporting us by disabling your ad blocker