چھ کتابوں کے مصنف، متحدہ عرب امارات کے معروف صحافی اور ایڈیٹر رمزی بارود کا ایک مضمون گلف نیوز میں شائع ہوا جس میں انہوں نے امریکہ کی جانب سے بیجنگ سرمائی کھیلوں کے سفارتی بائیکاٹ کو ایک غیر منصفانہ عمل قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت دنیا کو مکالمے اور ایک دوسرے کو مساوی مواقع فراہم کرنے کی ضرورت ہے۔
انہوں نے کہا کہ امریکہ اور اس کے مٹھی بھر اتحادی سرد جنگ کی ذہنیت کا شکار ہو کر تاریخ کی انتہائی پستی میں گر گئے ہیں۔ بیجنگ پر دباؤ ڈالنے کے لئے انہوں نے بائیکاٹ کو ایک ہتھیار کےطورپر استعمال کیا ہے، بائیکاٹ کی یہ امریکی حکمت عملی مستقبل میں خود امریکہ کے لئے مہنگی ثابت ہو سکتی ہے۔
6دسمبر کو، واشنگٹن نے اعلان کیا تھا کہ وہ بیجنگ میں 2022 کے سرمائی اولمپک کھیلوں میں کوئی سفارتی نمائندہ نہیں بھیجے گا۔ بعد کے دنوں میں، برطانیہ، کینیڈا اور آسٹریلیا نے اس امریکی عمل کی پیروی کی۔