
گلگت۔۔۔ سابق وزیراعلی و صوبائی صدر مسلم لیگ (ن) گلگت بلتستان حافظ حفیظ الرحمن نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا ہے کہ گلگت بلتستان بدقسمتی سے انتظامی انتشار کی طرف بڑھ رہا ہے۔غیر سنجیدہ فیصلوں نے نظام کو ہلاکے رکھ دیا ہے۔گلگت بلتستان کو جان بوجھ کر پنجاب طرز کی تجربہ گاہ بنادیا گیا ہے۔گلگت بلتستان کے اداروں کے سربراہوں کی پوسٹنگ ٹراسفریوں میں بزدار ون اور بزدار ٹو میں بھرپور مقابلہ جاری ہے۔ نقصان گلگت بلتستان کے نظام کا اور عوام کا ہورہا ہے اور اس پالیسی کے بدولت گلگت بلتستان کے اداروں کی کارکردگی بری طرح متاثر ہوچکی ہے۔ سلیکٹڈ حکومت کی ایک سالہ کارکردگی صرف ٹرانسفر پوسٹنگ کے علاوہ کچھ بھی نہیں۔ایک سال میں سیکرٹریز کی پانچ دفعہ پوسٹنگز ہائبرڈ نظام کی بدترین مثال ہے۔ خواہشوں اور فرمائشیوں کا نظام سب کچھ تباہی کی طرف لے جارہاہے۔اس روش نے آج پاکستان کے نظام کو ناقابل تلافی نقصان پہنچ چکا ہے۔انہوں نے کہا کہ سابق حکومت میں ہم نے بہتر فیصلوں سے نظام کو استحکام دیا۔ پوسٹنگ ٹرانسفر پر 2 سالہ پالیسی اختیار کی۔ میرٹ کو ترجیح دی۔ جس کی وجہ سے اداروں کی کارکردگی میں اضافہ ہوا اور ہم نے ترقیاتی بجٹ 100 فیصد خرچ کرنے میں کامیاب ہوئے اور پورے پاکستان میں مثال بن گئے۔انہوں نے کہا کہ خواہشوں پر گلگت بلتستان کو تجربہ گاہ نہیں بننے دیں گے۔۔