اسلام آباد، صدر مملکت کی طرف سے منظور کے بعد ملک بھر میں منی بجٹ نافذ ہو گیا ،جس کے نتیجے میں مہنگائی کا طوفان آنے کا امکان ہے ۔
تفصیلات کے مطابق صدر مملکت کی جانب سے مالیاتی بل2021 پر دستخط کے بعد منی بجٹ کا نفاذ کردیا گیا ہے جبکہ چینی پر رعایتی سیلز ٹیکس ختم کرکے سترہ فیصد جنرل سیلز ٹیکس کا اطلاق یکم دسمبر 2021 سے کیا گیا ہے اور باقی تمام اشیا پر سیلز ٹیکس چھوٹ ختم کرکے عائد کردہ سترہ فیصد جی ایس ٹی کا اطلاق اتوار سے شروع کر دیا گیا ہے۔چھوٹی دکانوں پر بریڈ،سویاں،نان،چپاتی،شیر مال، رسوں پر ٹیکس لاگو نہیں ہوگا مگر بیکریوں،ریسٹورنٹس، فوڈ چینز اور مٹھائی کی بڑی دکانوں پر ٹیکس ہوگا۔ اس کے علاوہ درآمدی نیوز پرنٹ، اخبارات، جرائد، کاسمیٹکس، کتابیں، سلائی مشین، امپورٹڈ زندہ جانور اور مرغی پر مزید ٹیکس لگے گا ۔کپاس کے بیج، پولٹری سے متعلق مشینری، اسٹیشنری، سونا، چاندی بھی منی بجٹ کے بعد مہنگے ہوجائیں گے۔منی بجٹ میں تقریبا 150اشیا پر سیلز ٹیکس بڑھایاگیا ہے، موبائل فون پر ٹیکس 10سے بڑھا کر15فیصد کرکے7ارب روپے اضافی حاصل کیے جائیں گے، 1800سی سی کی مقامی اور ہائبرڈگاڑیوں پر8 اعشاریہ 5فیصد سیلز ٹیکس لاگو کیا گیا ہے،1801سے 2500 سی سی کی ہائبرڈ گاڑیوں پر 12.75فیصد ٹیکس عائدکردیا گیا ہے ،درآمدی الیکٹرک گاڑیوں پر 12 اعشاریہ 5فیصد ٹیکس عائدکردیا گیا ہے۔بچوں کے فارمولہ دودھ پر جی ایس ٹی میں رعایت کر دی گئی ہے۔ دوسری طرف موبائل فون کمپنیوں نے بھی ٹیکس کی شرح بڑھانے کے بعد بیلنس سے کٹوتی کا عمل شروع کر دیا ہے ، جس کے بعد اب صارفین کو 100روپے کے لوڈ پر 90روپے کی بجائے 86روپے موصول ہوا کریں گے ۔ علاوہ ازیں دیگر اشیائے خوردونوش کی قیمتوں میں بھی اضافہ کر دیا گیا ہے ۔