اسلام آباد،بلوچستان گرینڈ الائنس کے رہنماں نے کینٹ ایریاز سے نجی تعلیمی اداروں کی بے دخلی کے خلاف عدالتی حکم نامہ کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے کہاہے کہ فیصلے سے ملک میں معیاری تعلیم کی آسان فراہمی کی کوششوں کو تقویت ملے گی جبکہ شرح خواندگی میں اضافہ کے ساتھ ساتھ ملک کی سماجی و معاشی ترقی کی راہ ہموار ہوگی۔
اداروں کی بحالی کے حوالے سے آل پاکستان پرائیویٹ سکولز اینڈ کالجز ایسوسی ایشن کی جدوجہد مثالی ہے جس پر ایسی ایشن کے تمام ممبران مبارک باد کے مستحق ہیں۔ان خیالات کا اظہار بلوچستان گرینڈالائنس کے رہنماں بشمول حضرت علی کوثر،زیب الرحمن،رحمت اللہ غزنوی،عبدالعزیز،امین اللہ کاکڑ،قاری ہدایت اللہ نے آل پاکستان پرائیویٹ سکولز اینڈ کالجز ایسوسی ایشن کے مرکزی صدر ملک ابرار حسین،ممبر بورڈ آف گورنرز فیڈرل بورڈ،محمد اشرف ہراج و دیگر کے ہمراہ اسلام آباد میں منعقدہ پریس کانفرنس سے خطاب میں کیا۔ حضرت علی کوثر کا کہنا تھاکہ ملک میں نجی تعلیمی ادارے کورونا کے باعث شدید مسائل کا شکار ہیں جبکہ تعلیمی سلسلہ بار بار منقطع کرنے سے بچوں کا تعلیمی تسلسل بھی تعطل کا شکار ہوچکاہے جس سے ملک میں تعلیمی مستقبل پر سوالیہ نشان پیدا ہو رہے ہیں۔ ان حالات میں اگر حکومت نے دانشمندی کا مظاہرہ نہ کیا اور تعلیمی سلسلہ جاری رکھنے کے لیے ٹھوس اقدامات نہ اٹھائے تو یہ خلا کئی سال تک پورا نہیں ہوسکے گا۔ انہوں نے کہاکہ کورونا کے دوران صرف بلوچستان میں 500نجی تعلیمی ادارے مکمل طورپر بند ہوچکے ہیں جس سے یہاں کام کرنیوالے اساتذہ و دیگر عملہ بے روزگار اور ہزاروں بچے آوٹ آف سکول ہوچکے ہیں۔ حکومت کواس کا وعدہ یاددلاتے ہوئے ایک بار پھر مطالبہ کرتے ہیں کہ نجی تعلیمی اداروں کو ریلیف دیا جائے۔بجلی کے بلزمیں رعایت، کرایہ میں چھوٹ اور بلاسود قرضے دیے جایں۔ رجسٹریشن فیس کو ختم کیاجائے اور بلاجواز پاپندیوں سے گریز کیاجائے۔ انہوں نے کہاکہ حال ہی میں کینٹ ایریاز سے نجی تعلیمی اداروں کی بیدخلی کامعاملہ سامنے آیا ہے جس پرآل پاکستان پرائیویٹ سکولز اینڈ کالجزایسوسی ایشن نے ملک ابرار حسین کی قیادت میں بے مثال کردار ادا کرتے ہوئے بے دخلی کے فیصلے کو واپس کرانے میں اہم کردار ادا کیاہے، ایسوسی ایشن کی کوششوں سے ملک بھر کے 42 کینٹ ایریاز میں ہزاروں تعلیمی ادارے بند ہونے سے بچ گئے ہیں جس پرایسوسی ایشن کے تمام ممبران کو مبارکباددیتے ہیں اور معاملہ فہمی کامظاہرہ کرنے پر عدالت عظمی کے مشکورہیں۔