بین الاقوامی

گوانتاناموبے جیل کے 20سال امریکی طرز کے انسانی حقوق کی ایک ستم ظریف مثال

نیو یا رک، امریکہ کی طرف سے گوانتانامو بے جیل کے قیام کے 20سال مکمل ہونے پر عالمی برادری کی جانب سے اس کی بھر پور مذمت کی گئی ہے۔

ان 20 برسوں کے دوران امریکہ نے نہ صرف قیدیوں کے ساتھ بدسلوکی روا رکھی ہے بلکہ پوری دنیا میں سیاہ جیلوں کے نیٹ ورک کو مزید وسعت دی ہے۔ جیسا کہ ایفی نیوز نے تبصرہ کیا، واشنگٹن کے اقدامات نے انسانی حقوق کے پورے بین الاقوامی نظام کو نقصان پہنچایا ہے۔ 11 جنوری 2002 کو امریکی فوج نے "9.11” کے واقعے کے بعد پکڑے گئے مشتبہ دہشت گرد افراد کو حراست میں لینے کے لییکیوبا میں امریکی بحریہ کے اڈے پر گوانتانامو بے جیل قائم کی۔ 20 سال سے امریکہ نے یہ نہیں بتایا کہ گوانتانامو جیل میں کس کس کو حراست میں رکھا گیا تھا، اذیت دینے کے کیا طریقے استعمال کیے گئے تھے اور انہیں کتنے عرصے تک حراست میں رکھا گیا تھا۔ تاہم، کاغذ آگ نہیں چھپا سکتا. گزشتہ 20 سالوں کے دوران گوانتانامو جیل میں تشدد کے بدترین سکینڈل میڈیا کے ذریعے مسلسل بے نقاب ہوتے ر ہے ہیں اور عالمی برادری کی جانب سے ان کی مذمت کی جاتی رہی ہے۔ انسانی حقوق کا تحفظ نعرہ نہیں ایک عمل ہے۔ عالمی برادری کی جانب سے مسلسل تنقید اور مذمت کی لہروں کے پیشِ نظر، امریکہ کو اپنے بارے میں سوچنا چاہیے، گوانتانامو جیل اور پوری دنیا میں اپنی خفیہ جیلوں کو فوری طور پر بند کرنا چاہیے، اور اس عمل کی جامع تحقیقات اور احتساب کرنا چاہیے۔ دنیا میں انسانی حقوق کی تاریخ میں امریکہ کی طرف سے لکھا گیا انسانی حقوق کی بے دریغ خلاف ورزیوں کا بدصورت باب اپنے اختتام کو پہنچنا چاہیے

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button

Adblock Detected

Please consider supporting us by disabling your ad blocker