گلگت (آئی پی ایس )وزیر اعلی گلگت بلتستان خالد خورشید نے گلگت بلتستان کے پہلے کینسر ہسپتال (GINOR)کے افتتاحی تقریب سے کرتے ہوئے کہا کہ وفاقی حکومت خصوصا وزارت منصوبہ بندی اور پاکستان اکٹامک کمیشن اور ایس پی ڈی کے خصوصی تعاون سے گلگت بلتستان میں پہلے کینسر ہسپتال کا افتتاح ہورہاہے۔ وفاقی وزیر منصوبہ بندی و ترقی اسد عمر کے خصوصی طور پر مشکور ہے جنہوں نے گلگت بلتستان میں جاری ترقیاتی منصوبوں کی تکمیل کو یقینی بنانے اور نئے ترقیاتی منصوبوں میں خصوصی دلچسپی لی۔ گلگت بلتستان کا پہلا کینسر ہسپتال یہاں کے عوام کیلئے ہیلتھ سروسز سائنس میں بہترین اضافہ ہے۔ گلگت بلتستان میں گزشتہ چند سالوں میں مشاہدہ کیا گیا ہے کہ 20سال کے لوگوں کو بھی کینسر جیسے مہلک بیماری کی تشخیص ہوئی ہے،ماضی میں کینسر کی شرح کافی کم تھی۔ کینسر کا علاج انتہائی مہنگا ہوتا ہے جس کے علاج کیلئے بھاری اخراجات برداشت کرنا ہر ایک کیلئے ممکن نہیں۔ گلگت بلتستان کی بیشتر آباد متوسط طبقے سے ہے اس لئے ملک کے دیگر علاقوں میں جاکر کینسر علاج کروانے میں خاصی دشواری کا سامنا کرنا پڑتا تھا۔ وفاقی حکومت کے تعاون سے گلگت بلتستان کے پہلے کینسر ہسپتال کے افتتاح کے بعد اب یہاں کے لوگوں کو اپنے دہلیز میں کینسر کا علاج ممکن ہوگا۔ اگر کینسر کا تشخیص ابتدائی مرحلے میں ہو تو اس کاعلاج ممکن ہے جس سے کئی قیمتی انسانی جانیں بچائی جاسکتی ہے۔ وزیر اعلی گلگت بلتستان خالد خورشید نے کہا کہ گلگت بلتستان کے دور دراز علاقوں میں کینسر ہسپتال کے فیسلٹیشن سنٹرز کے قیام کیلئے صوبائی حکومت ہر ممکن تعاون کرے گی۔ اس موقع پر وزیر اعلیٰ نے وفاقی وزیر منصوبہ بندی اسد عمرکا خصوصی شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ ان کی خصوصی توجہ اور بھرپور تعاون سے گلگت بلتستان کیلئے پی ایس ڈی پی میں 2ارب شرح سے بڑھ کر 20 ارب ہوئی ہے۔ وفاقی وزیر منصوبہ بندی و ترقی اسد عمر نے گلگت بلتستان کے پہلے کینسر ہسپتال کے افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کینسر ہسپتال کی تعمیر سے گلگت بلتستان کے عوام کو کینسر کے علاج کیلئے ملک کے دیگر علاقوں میں آنا نہیں پڑے گا۔ گلگت کینسر ہسپتال میں جدید سہولیات دستیاب ہیں۔ اگر کوئی کینسر کے مرض میں مبتلا ہو تو پورا خاندان متاثر ہوتا ہے۔ گلگت بلتستان کے عوام محب وطن ہیں۔ گلگت بلتستان میں ترقی کا عمل جاری رہے گا۔ تحریک انصاف کی حکومت دور دراز علاقوں کی تعمیر و ترقی پر خصوصی توجہ دے رہی ہے۔