اہم خبریںپاکستان

اسلام آباد تشدد کیس میں نیا موڑ، متاثرہ لڑکی کا ملزمان کو پہچاننے سے انکار

اسلام آباد، سیکٹر ای الیون میں لڑکے لڑکی کو برہنہ کرکے بلیک میل اور تشدد کرنے کے کیس میں اہم موڑ آگیا، متاثرہ لڑکی نے ملزمان کو پہچاننے سے انکار کردیا،متاثرہ لڑکی نے کہا کہ پولیس نے یہ سارا معاملہ خود بنایا، میں نے کسی ملزم کو شناخت کیا نا ہی کسی کاغذ پر دستخط کیے، پولیس والے مختلف اوقات میں سادہ کاغذوں پر دستخط کرواتے،انگوٹھے لگواتے رہے، آج کے بعد میں پیش نہیں ہونا چاہتی، جج نے ہدایت کی کہ آپ کو پیش تو ہونا پڑے گا،عدالت نے متاثرہ لڑکی کے بیان پر وکلا کی مزید جرح کے لیے 18 جنوری کی تاریخ مقرر کرتے ہوئے سماعت ملتوی کردی۔

منگل کو ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈسیشن جج عطا ربانی نے عثمان مرزا اور دیگر ملزمان کے خلاف تھانہ گولڑہ کے علاقہ ای الیون میں نازیبا ویڈیو بنانے، تشدد اور بلیک میلنگ کیس کی سماعت کی۔ دوران سماعت متاثرہ لڑکی کے بیان پر جرح شروع کی گئی،جس کے دوران 16 جولائی کو جیل میں ملزمان کی شناخت سے متعلق متاثرہ لڑکی نے کہا اس نے کوئی دستخط نہیں کیے، اس موقع پرمتاثرہ لڑکی کی جانب سے عدالت میں اشٹام پیپر دیا گیااور بیان دیا کہ پولیس نے یہ سارا معاملہ خود بنایا ہے۔ لڑکی نے کہا اس نے بیان حلفی کسی کے دباو میں آکر نہیں دیا، کسی بھی ملزم کو نہ شناخت کیا اور نہ ہی کسی پیپر پر دستخط کیے۔ پولیس والے مختلف اوقات میں سادہ کاغذوں پر ان سے دستخط اور انگوٹھے لگواتے رہے۔ میں کسی بھی ملزم کو نہیں جانتی اور نہ کیس کی پیروی کرنا چاہتی ہوں۔ متاثرہ لڑکی نے کہا اس نے کسی کو بھی تاوان کی رقم ادا نہیں کی،ملزم ریحان سمیت دیگر ملزمان کو اسے تھانے میں دکھایا گیا تھا۔ریحان سمیت کسی بھی ملزم نے اس سے زیادتی کی کوشش نہیں کی۔ متاثرہ لڑکی نے عدالت سے استدعا کی کہ آج کے بعد وہ عدالت میں پیش نہیں ہونا چاہتی،جج عطا ربانی نے ریمارکس دیئے کہ آپ کو پیش تو ہونا پڑے گا۔ عدالت نے سماعت 18 جنوری تک کیلئے ملتوی کردی۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button

Adblock Detected

Please consider supporting us by disabling your ad blocker