بیجنگ ()
چین کی وزارت خارجہ کے ترجمان وانگ وین بن نے کہا ہے کہ افغان عوام جن مشکلات سے دوچار ہیں اس پر چینی عوام کو ان سے ہمدردی ہے۔ اگرچہ امریکی فوج کا افغانستان سے انخلا ہوچکا ہےلیکن افغانستان پر 20 سالہ امریکی فوجی قبضے کی وجہ سے پیدا ہونے والے مسائل کا سلسلہ اب بھی جاری ہے اور اس میں مزید اضافہ ہوگا۔چینی میڈ یا کے مطا بق
وانگ وین بن نے پر یس کا نفر نس میں اس بات پر زور دیا کہ امریکہ افغان بحران کے آغاز کا ذمہ دار ہے ،اب اسے پیچھے نہیں ہٹنا چاہیےاور ایسی یکطرفہ پابندیاں عائد نہیں کرنی چاہیں جس سے افغانستان معیشت اور لوگوں کے لیے ذرائع معاش کا حصول مزید بدتر ہو جائے۔ امریکہ اپنی غلطیوں پر غور کرے اور انہیں سمجھے، بین الاقوامی ذمہ داریاں نبھائے، افغانستان کے اثاثے بحال کرے ، یکطرفہ پابندیاں جلد از جلد اٹھائے اور ٹھوس اقدامات کے ذریعےافغان عوام کو پہنچنے والے نقصان کا ازالہ کرے۔ امریکہ کو افغان عوام کے زخموں پر نمک پاشی نہیں کرنی چاہیے۔
وا ضح رہے کہ
افغان طالبان کی عارضی حکومت کے قائم مقام نائب وزیر اعظم ملااخوند برادر نے کہا تھا کہ حالیہ بارشوں اور برف باری نے افغان عوام کی مشکلات میں مزید اضافہ کر دیا ہے۔ انہوں نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ افغانستان کو بغیر کسی سیاسی تعصب کے انسانی امداد فراہم کی جائے۔اس کے ساتھ ساتھ انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ "افغانستان کے خلاف پابندیاں ظالمانہ ہیں اور امریکی اقتصادی پابندیوں کے باعث افغانستان کو سخت چیلنجز کا سامنا ہے۔ اس بیان کےحوالے سے دس جنوری کو چینی وزارت خارجہ کی پریس کانفرنس میں ایک رپورٹر نے سوال کیا تو اس پر تفصیلی جواب دیا گیا.