
اسلام آباد(آئی پی ایس)وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ ملک کے تمام شہروں کی حدود متعین ہونی چاہئیں تاکہ بے ہنگم پھیلا وکو روکا جاسکے اور سبزے کو بچایا جاسکے،آزاد جموں و کشمیر میں سیاحت کے فروغ کیلئے بے پناہ مواقع موجود ہیں جن سے استفادہ حاصل کیا جائے، آزاد کشمیر میں غیر قانونی تعمیرات کو روکنے کے لیے سخت قوانین بنائے جائیں،مقبوضہ کشمیر سے آئے مہاجرین کے لیے معیاری اور کم قیمت رہائش گاہیں جلد تعمیر کی جائیں۔ جمعرات کو وزیر اعظم عمران خان کی زیر صدارت قومی رابطہ کمیٹی برائے ہاوسنگ، تعمیرات و ترقی کا اجلاس ہوا۔اجلاس میں وفاقی وزرا شوکت ترین، فواد چوہدری، وزیر اعظم آزاد جموں و کشمیر سردار عبدالقیوم خان نیازی، وزیر مملکت فرخ حبیب، معاون خصوصی ڈاکٹر شہباز گل، گورنر اسٹیٹ بینک، آزاد جموں و کشمیر کے وزرا سرداد تنویر الیاس، خواجہ فاروق، چیئرمین نیا پاکستان ہاوسنگ و ڈیویلپمنٹ اتھارٹی اور سینئرافسران شریک ہوئے ۔وزیراعظم عمران نے کہا کہ غریب و متوسط طبقے کے لیے کم قیمت گھروں کا جو وعدہ کیا تھا، اسے پورا کر رہے ہیں،ملک کی تاریخ میں پہلی دفعہ اسلام آباد کی کچی آبادیوں کے رہائشیوں کے لیے 12,400 کم قیمت و معیاری فلیٹ مہیا کیئے جارہے ہیں۔ اجلاس کو آگاہ کیا گیا کے سی ڈی اے اور نیا پاکستان ہاوسنگ اتھارٹی ان فلیٹس کے لیے سبسڈی مہیا کرے گی جس سے ماہانہ قسطیں کم سے کم رکھی جائیں گی۔ ان فلیٹس میں تمام شہری سہولیات فراہم کی جائیں گی۔وزیراعظم نے کہا کہ اسلام آباد میں بین الاقوامی معیار کا کرکٹ اسٹیڈیم تعمیر کیا جاے گا۔وزیراعظم نے ہدایت کی کہ اسلام آباد کے مہنگے سیکٹرز میں سرکاری رہائش گاہوں پر پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کی بنیاد پر کمرشل بلنڈنگز بنائی جائیں۔ وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ اپنا گھر بنانے کے لیے 38ارب روپے کے قرضے فراہم کیے جا چکے۔ اجلاس کو بتایا گیا کے اوسطا بینکوں سے قرضے حاصل کرنے کی شرح میں قابل دید اضافہ دیکھا جا رہا ہے۔ صرف پچھلے دو ہفتوں میں 6ارب روپے کے اضافی قرضوں کی درخواستیں موصول ہوئی ہیں۔وزیراعظم نے کہا کہ ملک کے تمام شہروں کی حدود متعین ہونی چاہئیں تاکہ بے ہنگم پھیلا وکو روکا جاسکے اور سبزے کو بچایا جاسکے،آزاد جموں و کشمیر میں سیاحت کے فروغ کیلئے بے پناہ مواقع موجود ہیں جن سے استفادہ حاصل کیا جائے، آزاد کشمیر میں غیر قانونی تعمیرات کو روکنے کے لیے سخت قوانین بنائے جائیں،مقبوضہ کشمیر سے آئے مہاجرین کے لیے معیاری اور کم قیمت رہائش گاہیں جلد تعمیر کی جائیں۔ اجلاس کو آگاہ کیا گیا کے مہاجرین کی رہائش گاہوں کے لیے 5.6 ارب روپے کی زمین حکومت آزاد جموں و کشمیر مہیا کرے گی۔ پہلے مرحلے میں 1300 گھرانوں کو گھر مہیا کئے جائیں گے۔جنگلات اور قدرتی تنوع کے تحفظ کے لیے ہر ممکن اقدامات اٹھائے جائیں۔ اجلاس کو بتایا گیا کے آزاد جموں و کشمیر کا 63فی صد حصہ جنگلات پر مشتمل ہے جبکہ کشمیر کے کل رقبے کا 56.5 فی صد رقبہ سرکاری اراضی ہے۔ 10 اضلاع کی لینڈ یوز میپنگ مکمل کی جا چکی ہے۔