جنوبی کوریا کے جوائنٹ چیفس آف اسٹاف (جے سی ایس)نے کہا کہ شمالی کوریا نے سمندر میں ایک نامعلوم پراجیکٹائل کے طور پر میزائل فائر کیا ہے۔ بین الاقوامی میڈیا کے مطابق جاپانی کوسٹ گارڈ نے سب سے پہلے یہ اطلاع دی اور کہا کہ یہ ممکنہ طور پر ایک بیلسٹک میزائل ہو سکتا ہے، لیکن ابھی تک اس کی کوئی تصدیق نہیں کی گئی۔دوسری جانب اقوام متحدہ نے شمالی کوریا کو بیلسٹک اور جوہری ہتھیاروں کے تجربات سے روک دیا ہے۔اگر اس بار تصدیق ہو جاتی ہے تو یہ اس سال پیانگ یانگ کی طرف سے یہ کی جانے والی پہلی میزائل لانچ ہوگی۔جے سی ایس نے ایک بیان میں کہا ہے کہ "جنوبی کوریا اور امریکی انٹیلی جنس مزید تفصیل کے لیے باریک بینی سے تجزیہ کر رہے ہیں۔ایک رپورٹ کے مطابق جاپان کے وزیر دفاع نوبو کیشی نے کہا کہ مشتبہ بیلسٹک میزائل نے تقریبا 500 کلومیٹر 310 میل تک پرواز کی تھی، لیکن ایک ماہر کے مطابق ابھی تک اس کی تصدیق کرنے کا کوئی طریقہ نہیں ہے۔نیوکلیئر پالیسی پروگرام کے انکت پانڈا نے برطانوی نشریاتی ادارے کو بتایا کہ "اس بات کا اندازہ لگانے کا کوئی طریقہ نہیں ہے کہ آیا یہ ایک مختصر رفتار پر اڑایا گیا یا طویل فاصلے تک مار کرنے کے لیے میزائل فائر کیا گیا۔یاد رہے کہ 2017 میں، شمالی کوریا نے Hwasong-15 کا تجربہ کیا، یہ ایک ایسا میزائل جو 4500 کلومیٹر کی تخمینہ بلندی پر جا سکتا ہے۔
Related Articles
امریکہ ہانگ کانگ کے معاملات اور چین کے داخلی امور میں مداخلت بند کرے، ہانگ کانگ میں چینی وزارت خارجہ کے کمشنر دفتر کا بیان
اتوار, 22 دسمبر, 2024
شام وسیع پیمانے پر پناہ گزینوں کی وطن واپسی کا متحمل نہیں ہو سکتا ، بین الاقوامی تنظیموں کا انتباہ
اتوار, 22 دسمبر, 2024
چین کی امریکہ کی جانب سے چین کے تائیوان علاقے کو ہتھیاروں کی فروخت کی شدید مخالفت
اتوار, 22 دسمبر, 2024