اسلام آباد،وفاقی ترقیاتی ادارے(سی ڈی اے )بورڈ کا رواں برس کا پہلا اجلاس پیر کے روز چیئرمین سی ڈی اے کی زیر صدارت سی ڈی اے ہیڈکوارٹرز میں منعقد ہوا۔ جس میں تمام بورڈ ممبران کمشنر راولپنڈی، ممبر فنانس، ممبر ایڈمن، ممبر انجینئرنگ، ممبر اسٹیٹ، ممبر پلاننگ اینڈ ڈیزائن، نئیر علی دادا، پروفیسر افتخار حسین عارف، پروفیسر ڈاکٹر محمد علی اور علی اصغر خان نے شرکت کی، اجلاس میں گزشتہ برس کے آخری اجلاس کی کارروائی کی منظوری دی گئی ۔
اجلاس میں ایجنڈا کو زیر غور لاتے ہوئے جن منصوبوں کی منظوری دی گئی ان میں روشن ڈیجیٹل اکائونٹ کے تحت تیار کئے جانے والے اوورسیز انکلیو اپارٹمنٹس کو وفاقی کابینہ میں جمع کروانے کی منظوری دی گئی۔ اسی طرح ایف نائن پارک گیلری کے لئے نامور شاعر افتخار عارف کی سربراہی میں ایڈوائزری کمیٹی قائم کرنے کی منظوری دی گئی جس میں ملک کے نامور فنکار اور شعرا حضرات بشمول کشور ناہید، اقصی مفتی، جمال شاہ اور دیگر کو شامل کرنے کی بھی منظوری دی گئی۔ اس کے علاوہ سی ڈی اے کے ایسے عارضی ملازمین جو مستقل ہونے کی اہلیت پر پورا اترتے ہیں مگر تکنیکی وجوہات کی بنا تر مستقل نہیں ہو سکے ان کو ریگولر کرنے کے لئے بھی کمیٹی قائم کی گئ۔ مزید برآں بورڈ اجلاس میں یہ بھی فیصلہ کیا گیا کہ اسلام آباد ہائی وے کا کام پی پی آر اے رول (42) ایف کے تحت دیا جائے تاکہ کورال اور روات تک حصے پر مسافروں کے درپیش مسائل کو کم سے کم کیا جاسکے۔ اسی طرح شہریوں کی سہولیات کے پیش نظر بورڈ اجلاس میں یہ بھی فیصلہ کیا گیا کہ پارک انکلیو میں دو نئے فسلٹیشن سینٹرز قائم کئے جائیں. علاوہ ازیں سیکٹر آئی فورٹین مرکز کے نظرثانی پلان کی منظوری بھی رواں برس کے پہلے بورڈ اجلاس میں دی گئی۔ اسی طرح فیڈرل گورنمنٹ کی ٹیمز کی طرح ادارے میں کام کرنے والے متعلقہ افسران اور ملازمین کے لئے کورونا رسک الانس کی منظوری بھی بورڈ اجلاس میں دی گئی۔ کنٹرولر جنرل اکائونٹس کی درخواست پر سیکٹر جی فائیو میں دفتر کی تعمیر کے لئے پلاٹ کی الاٹمنٹ کی منظوری بھی دی گئی ۔مزید برآں سی ڈی اے ملازمین کے پراویڈنٹ فنڈ کو وفاقی حکومت کے نئے منظورشدہ ریٹ کے مطابق ادارے میں اطلاق کی بھی منظوری دی گئی۔