اہم خبریںپاکستان

پاکستان کی مودی کواسلام آباد آنے یا سارک کانفرنس میں ورچوئل شرکت کی دعوت

اسلام آباد، پاکستان نے بھارت کو جنوبی ایشیائی علاقائی تعاون تنظیم (سارک) کے سربراہی اجلاس میں شرکت کی دعوت دے دی اور کہا کہ اگر بھارتی وزیرا عظم نریندر مودی اسلام آباد نہیں آسکتے تو ویڈیو لنک کے ذریعے شریک ہوجائیں۔

وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے دوران پریس کانفرنس کہا کہ پاکستان کے نزدیک سارک اجلاس ایک اہم فورم ہے اور ہم 19واں سارک اجلاس کے انعقاد پر پرعزم ہیں اور اگر بھارت کو اجلاس میں شرکت پر کوئی مسئلہ ہے تو وہ ویڈیو لنک کے ذریعے اپنی شرکت کو یقینی بنا سکتے ہیں۔وزیر خارجہ نے آئندہ سربراہی اجلاس کے لیے تمام ممبران کو دعوت دیتے ہوئے کہا کہ اگر بھارت، اسلام آباد میں ہونے والی سربراہی کانفرنس میں شرکت نہیں کر سکتا تو کم از کم وہ دوسرے اراکین کو روکنے سے گریز کرے۔شاہ محمود قریشی نے کہا کہ بھارتی ہٹ دھرمی کی وجہ سے سارک اپنی حقیقی صلاحیت کا ادراک کرنے میں ناکام رہا۔انہوں نے کہا کہ بھارت کے مایوس کن رویے کے باوجود سارک نے کووڈ 19 وبائی مرض سے نمٹنے میں فعال کردار ادا کیا۔بھارت کے ساتھ دوطرفہ تعلقات کے بارے میں شاہ محمود قریشی نے کہا کہ بدقسمتی سے خطے میں پائیدار امن و استحکام کے امکانات اور اقتصادی ترقی کے وسیع امکانات اور علاقائی تعاون بھارت کے معاندانہ رویے کے باعث یرغمال ہو چکا ہے۔ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی)کی قیادت نے خاص طور پر غیر ذمہ دارانہ اور سیاسی طور پر محرک پاکستان مخالف مقف اور داخلی سطح پر مسلم مخالف رویہ اپنایا ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان، بھارت سمیت اپنے تمام پڑوسیوں کے ساتھ دوستانہ تعلقات کا خواہاں ہے لیکن جیسا کہ وزیر اعظم نے کہا کہ یہ ذمہ داری بھارت پر بھی ہے کہ وہ مذاکرات کے لیے سازگار ماحول پیدا کرنے کے لیے ضروری اقدامات کرے۔شاہ محمود قریشی نے کہا کہ جموں و کشمیر تنازع کا حل جنوبی ایشیا میں پائیدار امن اور استحکام کی شرط ہے۔وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ مقبوضہ کشمیر میں بگڑتی ہوئی صورتحال کے درمیان کشمیری عوام اور رہنمائو ں پر ظلم و ستم کا سلسلہ جاری ہے۔وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے پاک افغان سرحد پر باڑ اکھاڑنے اور معاملے کو اچھالنے کا ذمے دار کچھ شرپسند عناصر کو قرار دیتے ہوئے اعتراف کیا ہے کہ باڑ لگانے کے حوالے سے کچھ الجھنیں ہیں لیکن اس معاملے پر افغان حکومت سے بات کی جا رہی ہے، ہم نے اس معاملے کو افغان حکومت کے ساتھ سفارتی سطح پر اٹھایا ہے،امید ہے ہم اس مسئلے کو سفارتی طور پر حل کرنے میں کامیاب ہو جائیں گے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button

Adblock Detected

Please consider supporting us by disabling your ad blocker