اہم خبریںپاکستانتجارت

پاکستان ریلویز نے خسار ے کی آڑ میں منافع بخش ٹرینوں کی نجکاری کا فیصلہ کر لیا

اسلام آباد، پاکستان ریلویز نے خسار ے کی آڑ میں منافع بخش ٹرینوں کی نجکاری کرنے کا فیصلہ کر لیا ، 34مسافر ٹرینوں کو نیم سرکاری ادارے پراکس اور دیگر کمپنیوں کے حوالے کرنے کی تیاریاں مکمل کر لی گئیں، آئندہ چند روز میں مسافر ٹرینوں کی نجکاری کرتے ہوئے پراکس اور دیگر کے حوالے کر دیا جائے گا، نجکاری کی جانے والی مسافر ٹرینوں میں ریکارڈ منافع کمانے والی ٹرینوں شامل ہیں ، وزیر ریلوئے نے ٹرینوں کا نظام درست کرنے کے بجائے ٹرینیں نجی شعبے کو دینے کا فیصلہ کیا ہے ۔

ذرائع کے مطابق پراکس کی طرف سے 2ارب 13کروڑ روپے کمانے والی قراقرم ایکسپریس کی ایک ارب 84 کروڑ روپے کی بولی لگائی گئی ہے، پراکس نے راولپنڈی سے کراچی کے درمیان چلنے والی تیزگام کیلئے 1ارب 58 کروڑ روپے، ایک ارب 74 کروڑ 90 لاکھ روپے کمانے والی سرگودھا سے کراچی کیلئے چلنے والی ملت ایکسپریس کیلئے 1 ارب 18 کروڑ 50 لاکھ، سیالکوٹ سے کراچی کے درمیان چلنے والی علامہ اقبال ایکسپریس کیلئے 1ارب 14 کروڑ 69 لاکھ، ایک ارب 85 کروڑ روپے سے زاید کمائی والی راولپنڈی سے کراچی کے درمیان چلنے والی پاکستان ایکسپریس 1ارب 33 کروڑ10 لاکھ کی بولی لگائی گئی ہے ، ایک ارب95 کروڑ 38 لاکھ روپے سے زاید منافع کمانے والی تیز گام کیلئے 1ارب 58 کروڑ روپے، ایک ارب 71 کروڑ 76 لاکھ روپے سے زاید کمانے والی علامہ اقبال ایکسپریس کیلئے 1ارب 14 کروڑ 69 لاکھ روپے کی بولی لگائی گئی ہے ۔ریلوے کی سابق نادہندہ ایس ایس آر کمپنی کی طرف سے لاہور سے کراچی کے درمیان چلنے والی شاہ حسین ایکسپریس کیلئے 1 ارب 26 کروڑ60 لاکھ، پشاور سے کراچی کے درمیان چلنے والی رحمان بابا کیلئے 1 ارب 26 کروڑ، ملتان سے کراچی کے درمیان چلنے والی بہاو الدین زکریا کیلئے98 کروڑ، اسلام آباد سے لاہور کے درمیان چلنے والی اسلام آباد ایکسپریس کیلئے 25 کروڑ اور میانوالی ایکسپریس کیلئے 90 کروڑ روپے سالانہ کی بولی دی ہے۔علاوہ ازیں پشاور کوئٹہ کے درمیان چلنے والی جعفر ایکسپریس کیلئے 1 ارب 6 کروڑ، لاہور راولپنڈی کے درمیان چلنے والی سبک خرام کیلئے 25 کروڑ70 لاکھ روپے بولی دی گئی ہے ، ایک ارب 6 کروڑ 29 لاکھ روپے کمائی والی جعفر ایکسپریس کیلئے ایک ارب6 کروڑ روپے کی بولی لگائی گئی ہے ۔عمران انٹر پرائزکمپنی نے غوری ایکسپریس کیلئے 9 کروڑ30 لاکھ روپے بولی دی ہے۔ ذرائع کے مطابق ان ٹرینوں کے علاوہ ڈایننگ کار کی بھی نجکاری کی جائے گی ۔ ذرائع کے مطابق نجی کمپنیاں ٹکٹ بیچ کر اور کارگو بوگی اور ڈائننگ کار کا بھی منافع حاصل کریں گی ،تمام انفرااسٹرکچر بوگیاں،اسٹاف،انجن،ڈرائیورز اور لاکھوں روپے یومیہ کا ڈیزل ریلوے کا ہو گا، نجی کمپنیاںریلوے کے بکنگ آفس بجلی اور بلڈنگس بھی استعمال کریں گی ،ریلوے انجنوں اور بوگیوں کی ٹوٹ پھوٹ ،کسی بھی نقصان کی صورت میں ورکشاپس تکنیکی عملہ اسپئیر پارٹس تمام ریلوے کے ہوں گے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button

Adblock Detected

Please consider supporting us by disabling your ad blocker