اہم خبریںپاکستان

نیب نے ان کو قانون کے کٹہرے میں لایا جن کو کوئی پوچھ بھی نہیں سکتا تھا،چیئرمین

اسلام آباد(آئی پی ایس )قومی احتساب بیورو کے چیئرمین جسٹس جاوید اقبال نے کہا ہے کہ نیب پہلی بار ان افراد کو قانون کے کٹہرے میں لایا جن کو کوئی پوچھ بھی نہیں سکتا تھا ۔،نیب نے 179 میگا کرپشن مقدمات میں سے 66 میگا کرپشن مقدمات کو منطقی انجام تک پہنچایا گیا ۔انہوں نے کہا کہ نیب ٹھوس شواہد کی بنیاد پر معززعدالتوں میں بدعنوان عناصر کے خلاف دائرمقدمات کی بھرپور پیروی کرر ہاہے۔انہوں نے کہا کہ نیب کی موجودہ انتظامیہ کے دور میں اکتوبر 2017 سے 30 نومبر 2021 کے دوران 1194 ملزمان کو معزز احتساب عدالتوں نے سزا سنائی۔ انہوں نے کہاکہ نیب منی لانڈرنگ ،جعلی اکائونٹس، آمدنی سے زائد اثاثے، عوام سے بڑے پیمانے پر دھوکہ دہی، ہائوسنگ سوسائٹیز اور مضاربہ جیسے میگاکرپشن کیسز کو منطقی انجام تک پہنچانے کے لئے تمام وسائل بروئے کار لا رہا ہے۔ 179 میگاکرپشن کیسز میں سے 66 میگاکرپشن کیسز کو منطقی انجام تک پہنچایا گیا ہے جبکہ 94میگاکرپشن کیسز متعلقہ احتساب عدالتوں میں زیر سماعت ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بدعنوانی ملکی ترقی اور خوشحالی کی راہ میں سب سے بڑی رکاوٹ ہینیب اقوام متحدہ کے انسداد بدعنوانی کنونشن کے تحت پاکستان کافوکل ادارہ کے علاوہ احتساب سب کیلئے کی پالیسی پر سختی سے پیرا ہے تاکہ پاکستان کو کرپشن فری ملک بنانے میں مدد مل سکے ۔انہوں نے کہا کہ نیب سارک اینٹی کرپشن فورم کا چیئرمین ہے ۔ نیب نے پاکستان میں جاری سی پیک منصوبوں کی نگرانی کے لئے چین کیساتھ مفاہمت کی یادداشت پر دستخط کئے ہیں۔ نیب نے ٹھوس شواہد اور دستاویزی ثبوت کی بنیاد پر انکوائریوں اور انویسٹی گیشن میں بہتر ی لانے کے لئے اورسینئر سپر وائزری کی اجتماعی دانش سے فائدہ اٹھانے کے لئے مشترکہ تحقیقاتی ٹیم کا نظام وضع کیا ہے۔نیب نے جدید فرانزک سائنس لیبارٹری قائم کی ہے جس میں ڈیجیٹل فرانزک ، سوالیہ دستاویزات اور فنگر پرنٹ کے تجزیے کی سہولت موجود ہے ، ان اقدامات سے نیب کی کارکردگی میں بہتری آئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ نیب کی کارکردگی کو بہتر بنانے کے لئے جامع معیاری مقداری نظام وضع کیا ہے۔ انفورسمنٹ حکمت عملی کے تناظر میں چیئرمین نیب جسٹس جاوید اقبال کی قیادت میں نیب نے مقدمات کو نمٹانے کے لئے 10 ماہ کا وقت مقرر کیا ہے جن میں شکایات کی جانچ پڑتال کے لئے 2ماہ ، انکوائری کے لئے 4ماہ اور انویسٹی گیشن کے لئے 4 ماہ کا عرصہ مقرر کیاگیا ہے۔ نیب نے تمام علاقائی بیوروز میں وٹنس ہینڈلنگ سیلز بھی قائم کئے ہیں ۔ اس اقدام کے باعث نیب ٹھوس دستاویزی شواہد کی بنیاد پر عدالتوں میں اپنے مقدمات کی بھرپور پیروی کررہا ہے۔ نیب مقدمات میں سزائوں کی مجموعی شرح 66 فیصد ہے۔ چیئرمین نیب نیتمام نیب افسران کو ہدایت کی ہے کہ وہ پاکستان کو کرپشن فری بنانے میں اپنی کوششیں دو گنا کریں۔ انہوں نے کہاکہ نیب کے تمام افسران بد عنوانی کے خاتمہ کو قومی فرض سمجھ کر عزم، میرٹ، محنت اور شفافیت کے ذریعے اداکریں۔ ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل پاکستان، عالمی اقتصادی فورم، گلوبل پیس کینیڈا، پلڈاٹ اور مشال پاکستان جیسے معتبر قومی اور بین الاقوامی اداروں نے نیب کی انسداد بدعنوانی کی کوششوں کو سراہا ہے ۔ گیلانی اینڈ گیلپ سروے کے مطابق 59 فیصد لوگ نیب پر اعتماد کرتے ہیں۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button

Adblock Detected

Please consider supporting us by disabling your ad blocker