
معاہدہ میں 6 آسیان ممالک، 4 غیر آسیان ممالک بشمول چین، جاپان، نیوزی لینڈ اور آسٹریلیا شامل
بیجنگ ()
"علاقائی جامع اقتصادی شراکت داری معاہدہ” (آر سی ای پی) باضابطہ طور پر یکم جنوری سے نافذ العمل ہوگیا ہے۔ چینی میڈ یا کے مطا بق معاہدہ کے حصہ بننے والے اولین ممالک میں 6 آسیان ممالک اور 4 غیر آسیان ممالک بشمول چین، جاپان، نیوزی لینڈ اور آسٹریلیا شامل ہیں۔ اس معاہدے کا مؤ ثر نفاذ اس بات کی علامت ہے کہ دنیا میں سب سے بڑی آبادی، سب سے بڑے اقتصادی اور تجارتی حجم اور ترقی کی سب سے بڑی گنجائش کا حامل آزاد تجارتی زون قائم ہو چکا ہے۔
"علاقائی جامع اقتصادی شراکت داری کا معاہدہ” تمام 15 رکن ممالک سے کم ٹیرف، کھلی منڈی اور معیار سے متعلق رکاوٹوں کو کم کرنے کا مطالبہ کرتا ہے۔ تجزیہ کاروں نے نشاندہی کی ہے کہ "علاقائی جامع اقتصادی شراکت داری معاہدے” میں مشرقی ایشیا کے بڑے ممالک شامل ہیں اور یہ علاقائی اور عالمی اقتصادی ترقی میں مضبوط تحریک پیدا کرے گا۔ اس کے ساتھ ساتھ، معاہدے کے نافذ ہونے سے ایشیا پیسیفک فری ٹریڈ ایریا کے قیام کے لئے آسانی پیدا ہو گئی ہے جو مستقبل میں عالمی ترقی کے ڈھانچے میں ایشیا پیسفک خطے کی اہمیت کو مزید بڑھادےگا۔موجودہ کووڈ- ۱۹کی وبا کے تناظر میں ، آر سی ای پی کے نافذ ہونے سے عالمی معیشت کی بحالی کے حوالے سے بھی دنیا کے اعتماد میں اضافہ ہوگا۔