بیجنگ ()
چین کے وزیر تجارت وانگ وین تھاؤ نے چائنا میڈیا گروپ کو دیے گئے ایک انٹرویو میں کہا کہ چین کھلے پن کو اعلیٰ معیار کے ساتھ وسعت دیتا رہے گا۔
وانگ وین تھاؤ نے کہا کہ رواں سال چین کے بیرونی تجارت کے حجم اور عالمی منڈی میں چین کے کوٹے کا تاریخی ریکارڈ قائم ہوا ہے ،تاہم اگلے سال غیر یقینی صورتِ حال اور غیرمستحکم عوامل کے باعث چین بیرونی تجارت کو مستحکم بنانے کے لیے اقدامات کرے گا۔
وانگ وین تھاؤ نے کہا کہ ہم پالیسی و اقدامات پر عمل درآمد جاری رکھیں گے ،سرحد پار ای کامرس کے مجموعی آزمائشی علاقوں کی وسعت کو بھرپور فروغ دیں گے، بین الاقوامی لاجسٹکس پر دباؤ کو کم کرنے کے لیے بیرونی تجارت کرنے والے اداروں کی مدد کریں گے،آزاد تجارتی معاہدوں کی کارکردگی کو فروغ دیں گے اور عالمی منڈی تک رسائی کے لیے بیرونی تجارت کرنے والے اداروں کی رہنمائی کریں گے۔
پچھلے گیارہ ماہ میں چین میں غیرملکی سرمایہ کاری کی کل تعداد دس کھرب یوان سے تجاوز کر گئی اور اگلے مرحلے میں بیرونی سرمایہ کاری کو راغب کرنے پر مزید زور دیا جائے گا۔رواں سال چین نے بیرونی سرمایہ کاری کی رسائی کے منفی فہرست میں ترمیم کی ہے ۔ آئندہ سرسبز ،ڈیجیٹل معیشت سمیت دیگرشعبوں اور وسطی و مغربی علاقوں میں ترجیحی صنعتوں کو غیرملکی سرمایہ کاری کی ترجیحی فہرست میں شامل کیا جائے گا۔
چینی وزیر تجارت نے کہا کہ رواں سال چین نے آر سی ای پی ،یعنی علاقائی جامع اقتصادی شراکت داری کے معاہدے کی منظوری دی جو یکم جنوری دو ہزار بائیس کو نافذالعمل ہوگا۔اگلے مرحلے میں چین اعلیٰ معیار کے آزاد تجارتی علاقوں کی تعمیر کو تیز کرے گا اور اعلیٰ معیار کے بین الاقوامی اقتصادی و تجارتی اصول و ضوابط سے منسلک کرے گا۔
حالیہ دنوں منعقدہ مرکزی دیہی ورک کانفرنس میں دو ہزار بائیس میں دیہات،زراعت اور کسانوں سے متعلقہ امور کے واضح اور تفصیلی انتظامات کیے گئے۔ اجلاس میں غربت کے خاتمے کے نتائج کی مضبوطی ، دیہی احیا کے جامع فروغ اور زرعی و دیہی جدت سازی کے فروغ پر زور دیا گیا۔
دو ہزار بائیس میں چین، غربت سے نجات پانے والی کاؤنٹیز کی امداد کو جاری رکھے گا نیز دیہی ترقی،تعمیر اور انتظام کےتینوں پہلوؤں پر توجہ مرکوز رکھےگا۔ دیہات میں صنعتوں کی ترقی ،رہائشی ماحول کی بہتری ، زراعت کی سرسبز ترقی کو فروغ دیا جائےگا۔جدید زرعی کاروباری نظام کو بہتر بنایا جائے گا اور کسانوں اور جدید زراعات کو مزیدمربوط کیا جائے گا۔
حال ہی میں چین میں منعقدہ دیہی امور ورک کانفرنس میں اگلے سال میں چین کے زرعی اور دیہی کسانوں کے امور کے لیے انتظامات کیے گئے ہیں۔ میٹنگ میں اس بات پر زور دیا گیا کہ چینی عوام اپنے کھانے کے پیالے کو ہر وقت اپنے ہاتھوں سے پکڑے رکھے،اور کھانے کا یہ پیالہ چین میں اگنے والی غذائی اجناس سے بھرا ہو۔ زراعت اور دیہی امور کے وزیر ٹانگ رن جیان نے کہا کہ سب سے پہلے ہمیں اس بات کو یقینی بنانا چاہیے کہ اناج کی بوائی کا علاقہ بنیادی طور پر مستحکم ہو،دو اہم پہلوؤں بیج اور قابل کاشت پر بھرپور توجہ دی جائے ،اور بیج کی صنعت کی بحالی کے لیے کوشش کی جائے تاکہ خشک سالی اور سیلاب سے تحفظ کے ساتھ اعلیٰ معیاری زرعی زمین تیار کی جاسکے۔
چین کے قومی ادارہ برائے شماریات کی طرف سے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق، 2021 میں اناج کی مجموعی پیداوار 68 کروڑ ٹن سے تجاوز کر گئی، جو کہ 2020 کے مقابلے میں سال بہ سال 2 فیصد زیادہ ہے۔ یہ مسلسل ساتواں سال ہے کہ چین میں اناج کی کل پیداوار 65 کروڑ ٹن سے اوپر رہی۔ وبائی امراض اور قدرتی آفات جیسے عوامل کے اثرات کے باوجود چین کی خوراک کی مارکیٹ میں عمومی طور پر مناسب فراہمی رہی اور وہ مستحکم انداز میں کام کر رہی ہے۔