بیجنگ ،چین میں اقوام متحدہ کے ورلڈ فوڈ پروگرام کے نمائندے چھو سی شی نے ایک انٹرویو میں کہا کہ غذائی تحفظ کا تعلق ملک کی قومی معیشت اور لوگوں کے معاش سے ہے جبکہ یہ عالمی امن اور ترقی سے بھی وابستہ ہے۔
چھو سی شی نے مزید کہا کہ ورلڈ فوڈ پروگرام اور چین مختلف شعبہ جات میں تعاون کا فروغ جاری رکھیں گے۔ ان میں جنوب۔جنوب تعاون کے فروغ کے تحت چین کے کامیاب تجربے اور ٹیکنالوجی کا اشتراک اور دوسرے ترقی پذیر ممالک کو فائدہ پہنچانا، ایک فعال پلیٹ فارم کا کردار ادا کرتے ہوئے چین میں جدید منصوبوں کا نفاذ اور چین کے دیہی احیا کی حمایت، چین کے ساتھ مل کر ایشیا، افریقہ اور لاطینی امریکہ کے ترقی پذیر ممالک کو قحط سے نمٹنے اور غذائی تحفظ کو بہتر بنانے میں امداد اور قریبی تعاون کو آگے بڑھانا اور اقوام متحدہ کے انسان دوست ہنگامی ردعمل کو آگے بڑھانے میں چین کے ساتھ تعاون شامل ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ دوسرے ممالک میں تخفیف غربت کو فروغ دینے اور خوراک کے بحران سے نمٹنے کے حوالے سے چین کے کامیاب تجربے اور جدید عملی ٹیکنالوجی سے سیکھا جا سکتا ہے۔