اسلام آباد،قائد اعظم یونیورسٹی کی جوائنٹ ایکشن کمیٹی کے اہم اجلاس کا انعقاد ہوا جس میں ایلومنائی ایسوسی ایشن، اکیڈمک سٹاف ایسوسی ایشن اور ملازمین کی نمائندہ ایسوسی ایشن کے ذمہ داران نے شرکت کی ۔
اجلاس میں کہا گیا کہ جامعہ کی انتظامیہ ہر قسم کے حالات سے نبر دآزما ہونے کی صلاحیت رکھتی ہے لہذا کسی قسم کی بیرونی مداخلت نا قابل قبول ہے ، کمیٹی نے فیصلہ کیا کہ جامعہ کے معاملات کو ہر قسم کی بیرونی مداخلت سے پاک رکھا جائے گا۔ کمیٹی اجلاس میں کہا گیا کہ قائد اعظم یونیورسٹی کی بین الاقوامی رینکنگ اور مستقل بہترین کار کارکردگی کو مد نظر رکھتے ہوئے یونیورسٹی کو فلیگ شپ انسٹی ٹیوٹ قرار دیا گیا تھا جس پر باقاعدہ عمل درآمد تا حال نہیں ہوسکا لہذا کمیٹی مطالبہ کرتی ہے کہ فلیگ شپ انسٹی ٹیوٹ کی تمام تر سہولیات جامعہ کو فراہم کی جائیں اور بڑھتی ہوئی ضروریات کو مد نظر رکھتے ہوئے خصوصی گرانٹ بھی فراہم کی جائے۔ اجلاس کی صدارت اکیڈمک اسٹاف ایسوسی ایشن کے نو منتخب صدر ڈاکٹر عامر علی اور سیکرٹری جنرل ایلومنائی ایسوسی ایشن محمد مرتضی نور نے کی ۔ کمیٹی اجلاس میں گزشتہ تین سالوں میں جا معہ کی قبضہ شدہ زمین کی واگزاری کے لئے کی جانے والی کاوشوں اور 100 ایکڑ سے زائد زمین پر کاشت کاری رکوانے پر وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر محمد علی شاہ کو خراج تحسین پیش کیا گیا اور مطالبہ کیا گیا کہ باقی ماندہ 350 ایکڑ زمین بھی جلد از جلد جامعہ کی تحویل میں دی جائے۔ اجلاس میں متفقہ طور پر فیصلہ کیا گیا کہ نئے اسٹوڈنٹس کے لئے اورینٹیشن کا انعقاد کیا جائے گا تاکہ جامعہ کے اصول و ضوابط سے آگاہ کیا جائے۔ اسٹوڈنٹس کی کیریئر کونسلنگ اور اخلاقی تربیت کے لئے خصوصی سیمینارز منعقد کئے جائیں گے۔ ایلومنائی ایسوسی ایشن کی جانب سے کمیٹی کو آگاہ کیا گیا کہ جامعہ کی ضروریات پوری کرنے کے لئے جلد ڈونرز کانفرنس کا انعقاد کیا جائے گا۔ علاوہ ازیں اجلاس کے شرکا کا کہنا تھا کہ جامعہ قائد اعظم میں کوٹہ سسٹم انفرادیت کا حامل ہے ۔ جامعہ منی پاکستان ہے جہاں ملک بھر کے طلبہ کی نمائندگی ہے لہذا تمام صوبائی حکومتیں بھی جامعہ کے لئے خصوصی پیکجز کا اعلان کریں۔ طلبہ کی غیر نصابی سرگرمیوں میں شمولیت پر حصلہ افزائی کے لئے کھیلوں کا سامان بھی فراہم کیا جائے گا۔