بیجنگ (آئی پی ایس) چین کی جی نان یونیورسٹی کی تحقیقی ٹیم نے سنکیانگ کے خلاف امریکی پابندیوں کے باعث کپاس کی عالمی صنعتی چین پر مرتب ہونے والے اثرات کے حوالے سے ایک تحقیقی رپورٹ جاری کی ہے ۔رپورٹ کے مطابق حقائق کے تناظر میں جغرافیائی سیاسی مفادات کی بنیاد پر امریکی پابندیوں نے کپاس کی عالمی صنعتی چین کو نقصان پہنچایا ہے ۔ نام نہاد "جبری مشقت” اور "انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں” امریکہ کے لیے دوسرے ممالک پر حملہ آور ہونے اور اپنی بالادستی کو مضبوط کرنے کا محض ایک بہانہ ہیں۔ جی نان یونیورسٹی کے انسٹی ٹیوٹ برائے کمیونیکیشن اینڈ فرنٹیئر گورننس کے سربراہ جن لیانگ کا کہنا ہے کہ رپورٹ کی تیاری کے لیے مختلف علاقوں کے جائزوں کے دوران جبری مشقت کے کوئی آثار نہیں ملے اور نام نہاد جبری مشقت اور انسانی حقوق کے مسائل سرے سے موجود ہی نہیں ہیں ۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ چین کی کاٹن صنعت اعلیٰ معیار کے خام مال اور بہترین جامع سپلائی چین نیٹ ورک کی وجہ سے کپاس کی عالمی صنعتی چین کی مرکزی کڑی بن چکی ہے۔اس لیے چین کی کاٹن صنعت کو تباہ کرنا کپاس کی عالمی صنعتی چین کو تباہ کرنے کے مترادف ہے۔ رپورٹ میں یہ بھی نشاندہی کی گئی ہے کہ امریکہ کی جانب سے سنکیانگ پر عائد پابندیوں سے چین کی گھریلو کاٹن مینوفیکچرنگ پر کوئی خاص اثرات مرتب نہیں ہوئے ہیں۔
Related Articles
امریکہ ہانگ کانگ کے معاملات اور چین کے داخلی امور میں مداخلت بند کرے، ہانگ کانگ میں چینی وزارت خارجہ کے کمشنر دفتر کا بیان
اتوار, 22 دسمبر, 2024
شام وسیع پیمانے پر پناہ گزینوں کی وطن واپسی کا متحمل نہیں ہو سکتا ، بین الاقوامی تنظیموں کا انتباہ
اتوار, 22 دسمبر, 2024
چین کی امریکہ کی جانب سے چین کے تائیوان علاقے کو ہتھیاروں کی فروخت کی شدید مخالفت
اتوار, 22 دسمبر, 2024