اسلام آباد (ارمان یوسف ) وفاقی حکومت نے آئندہ ہفتے قومی اسمبلی میں فنانس ترمیمی بل پیش کرنے کا فیصلہ کیا ہے جس کیلئے لائحہ عمل تیار کر لیا گیا ہے ، آئی ایم ایف شرائط کے تحت منی بجٹ میں 350ارب روپے کی ٹیکس چھوٹ واپس لی جائیگی، اسٹیٹ بینک کی خود مختاری کا بل بھی فنانس بل کے ساتھ اسمبلی میں پیش کیا جائے گا، اس موقع پر اپوزیشن کا شدید احتجاج متوقع ہے جبکہ حکومت اور اپوزیشن کی طرف سے اراکین کو حاضری یقینی بنانے کی ہدایات بھی جاری کر دی گئی ہیں ۔
تفصیلات کے مطابق حکومت نے فنانس ترمیمی بل (منی بجٹ ) پارلیمان میں پیش کرنے کے حوالے سے مشاورت مکمل کر لی ہے ۔ ذرائع کے مطابق حکومت کی طرف سے 28دسمبر کو ترمیمی فنانس بل قومی اسمبلی میں پیش کئے جانے کا امکان ہے ، اسٹیٹ بینک کی خود مختاری کا بل بھی فنانس بل کے ساتھ اسمبلی میں پیش کیا جائے گا۔ یاد رہے کہ آئی ایم ایف کی ایک ارب ڈالر قرض کی قسط ترمیمی فنانس بل سے مشروط ہے اور شرائط کے مطابق حکومت نے 12جنوری سے قبل ایوان سے منی بجٹ کی منظوری حاصل کرنی ہے ۔ذرائع کے مطابق منی بجٹ کے حوالے سے حکومتی پارلیمانی رہنمائوں نے حکمت عملی فائنل کر لی ہے اور اس سلسلے میں تمام اراکین کو حاضری یقینی بنانے کی ہدایت جاری کر دی گئی ہے ۔ دوسری طرف اپوزیشن نے بھی منی بجٹ روکنے کیلئے کمر کس لی ہے اور اپوزیشن رہنمائوں کی طرف سے بھی اراکین کو حاضری یقینی بنانے کی ہدایت جاری کر دی گئی ہے ۔ حزب اختلاف ذرائع کے مطابق منی بجٹ پیش کرنے کے موقع پر شدید احتجاج ریکارڈ کروایا جائے گا۔