اسلام آباد،پاکستان ورکرز فیڈریشن کے سیکرٹری جنرل اور قائد مزدور یونین (سی بی اے)چوہدری محمد یسین نے 28 دسمبرکو آبپارہ چوک میں سی ڈی اے ملازمین کی طرف سے پرامن احتجاجی مظاہرے کے انعقاد کے حوالے سے مزدور یونین کے مرکزی قائدین سے مشاورت کی اور اس حوالے سے چوہدری محمد یسین نے کہا کہ لوکل گورنمنٹ آرڈیننس 2021معاشی قتل ہے اور پارلیمنٹ کے ہوتے ہوئے اس آرڈینینس کو لاکر ہزاروں محنت کشوں کا مستقبل تاریک کرنے کے مترادف ہے
انھوں نے کہا کہ سی ڈی اے مزدور یونین اس آرڈینینس کے خلاف اپنی قانونی اور عملی جدوجہد پر سطح پر جاری رکھے گی اور ہم نے اسلام آباد ہائیکورٹ میں اپنے وکیل کاشف علی ملک کے ذریعے اس آرڈینینس کو چیلنج کیا ہے جس پر عدالت نے وفاقی حکومت،چیئرمین سی ڈی اے اور دیگر متعلقہ شعبوں کو نوٹسسز جاری کر دیے ہیں،28دسمبر کو آبپارہ چوک میں سی ڈی اے کے تمام محنت کش تمام سیاسی اختلافات سے بالاترہوکر مزدور یونین کے پرچم تلے اکھٹے ہو جائیں اور اس آرڈینینس کے خلاف پرامن احتجاج کر کے ایوانوں تک اپنی آواز کو پہنچائیں،چوہدری محمد یسین نے کہا کہ ہم مزدوروں کے مفادات کو ہرگز نقصان نہیں پہنچنے دیں گے،سی ڈی اے کے محنت کشوں نے اپنے حقوق کے تحفظ کی خاطر ہم پر گزشتہ ریفرنڈم میں اپنے اعتماد پر اظہار کیا ہے اور ہم عہد کرتے ہیں کہ پوری ایمانداری اور دیانتداری سے اپنے محنت کشوں کے حقوق کی خاطر خدمات سرانجام دیں گے اور جو عناصر جعلی فیس بک اکانٹ کے ذریعے ملازمین میں نفرتیں پیداکرکے ان کو تقسیم کرنا چاہتے ہیں ان عناصر کا ہر سطح پر محاسبہ کریں گے اور سی ڈی اے ممبر ایڈمنسٹریشن کی طرف سے سکیل 01سے سکیل 16تک نان گزیٹیڈ ملازمین کے ایکٹنگ چارج کے خلاف جو غیر ضروری اقدام اٹھا یا گیا ہے سی ڈی اے مزدور یونین اسکی بھرپور مذمت کرتی ہے،ہم سی ڈی اے سمیت اس شہر کے تمام سٹیک ہولڈرز کے ساتھ مل کر اس ادارے کی بقا اور محنت کشوں کے مفادات کو تحفظ فراہم کرنے کے لیے جدوجہد کو عملی جامہ پہنائیں گے اور پاکستان ورکرز فیڈریشن سے ملحقہ تمام مزدور تنظیمیں ملک کے چاروں صوبوں میں اس آرڈینینس کے خلاف سی ڈی اے ملازمین کے شانہ بشانہ کھڑی ہیں اور وقت آنے پر ملک بھر کے لاکھوں مزدور سی ڈی اے محنت کشوں کے حقوق کی خاطر اسلام آباد کی سڑکوں پر آکر احتجاج کا حصہ بنیں گے،اس موقع پر انھوں نے وزیر اعظم پاکستان،وفاقی وزیر داخلہ اور اعلی حکام سے اپیل کی کہ اس ظالمانہ صدارتی آرڈینینس کو فوری طور پر واپس لیا جائے کیونکہ سی ڈی اے سمیت اس آرڈینینس کے متاثر ہونے والے ہر شعبے نے اسکومکمل طور پر مسترد کر دیا ہے، چوہدری محمد یسین نے سی ڈی اے محنت کشوں سے اپیل کی کہ وہ 28دسمبر کو دن 10:00بجے اپنے ادارے اور ملازمین کو تقسیم ہونے سے بچانے کی خاطر اپنے تمام ترسیاسی اختلافات کو بالائے طاق رکھتے ہوئے اپنی بھرپور سیاسی قوت کا مظاہرہ کریں۔