اہم خبریںپاکستانتجارت

گیس بحران کی وجہ سے ملکی معیشت تباہی کے دہانے تک پہنچ گئی ، غیاث پراچہ

اسلام آباد ، آل پاکستان سی این جی ایسوسی ایشن کے گروپ لیڈر غیاث عبداللہ پراچہ نے کہا ہے کہ ملک میں گیس بحران کی بڑی وجہ بعض محکموں کی جانب سے گیس سیکٹر پر اپنی اجارہ داری قائم رکھنے کی خواہش ہے، ان عناصر کی وجہ سے ہر سال موسم سرما میں گیس بحران آتا ہے جبکہ اب موسم گرما میں بھی گیس شارٹ فال کا سامنا کرنا پڑتا ہے جسکی معیشت کو بھاری قیمت چکانا پڑتی ہے۔

غیاث پراچہ نے یہاں جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا کہ ملک میں گیس کی کمی اور گیس درامد میں بدانتظامی کی وجہ سے ملکی معیشت کو پیداوار اور برامدات کی میں اربوں روپے کا نقصان ہوتا ہے، لاکھوں افراد بے روزگار ہو جاتے ہیں جبکہ سرمایہ کاروں کو منفی پیغام ملتا ہے۔ انھوں نے کہا کہ گیس سیکٹر پر مناپلی کی خواہش رکھنے والے حکومت کی خواہش کے باوجود نجی شعبے کوسستی گیس درامد نہیں کرنے دیتے، نئے ٹرمینلز کی تعمیر اور موجودہ ٹرمینلز کی توسیع میں روڑے اٹکاتے ہیں اور گیس پائپ لائن کے منصوبے میں رکاوٹ ڈال کر اسے سست روی کا شکار بنا رہے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ گیس بیوروکریسی بروقت اور مناسب قیمت پر ایل این جی درامد نہیں کر پاتی اور اس وقت مہنگی گیس درامد کر کے سستی بیچی جا رہی ہے۔سبسڈی پر گیس لینے والے شعبوں کو گیس فراہم کی جا رہی ہے جبکہ سب سے زیادہ قیمت ادا کرنے والے سی این جی سیکٹر کی گیس بند کر دی گئی ہے۔گیس کے شعبہ میں با انتظامی اپنے عروج پر پہنچ گئی ہے جس اس شعبے کی کارکردگی بری طرح متاثر اور گیس سیکٹر کا گردشی قرضہ تیزی سے بڑھ رہا ہے۔حالیہ موسم سرما میں پاکستان نے متعلقہ افسران کی غلط منصوبہ بندی کے سبب مہنگی ترین ایل این جی خریدی جس کا سارا بوجھ عوام پر منتقل کیا جا رہا ہے۔گزشتہ تین سال سے پٹرولیم کی وزارت کی سمری منظور نہیں کی جا رہی ہے اور اگر کوئی سمری منظور ہو بھی جائے تو اس پر عمل درامد نہیں ہونے دیا جاتا جس سے توانائی کا شعبہ تباہ ہو رہا ہے۔ انھوں نے کہا کہ بعض مفاد پرست وزرا بھی گیس بحران کے ذمہ دار ہیں اور مطالبہ کیا کہ وزیر اعظم انکے خلاف کاروائی کریں۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button

Adblock Detected

Please consider supporting us by disabling your ad blocker