
اسلام آباد ، وزیراعظم عمران خان کو بلدیاتی انتخابات میں پارٹی کی ناقص کارکردگی کی رپورٹ پیش کر دی گئی جس میں ناقص کارکردگی پر گورنر، سپیکر اسد قیصر سمیت 4صوبائی وزرا اور 11اراکین اسمبلی شکست کے ذمہ دار قرار دیدیئے گئے ، رپورٹ میں انکشاف کیا گیا کہ گورنر، وزرا، ایم پی ایز اور ایم این ایز کے رشتہ داروں اور ان کے منظور نظر امیدواروں کو ٹکٹ بانٹ دیے گئے ،غلط تقسیم ، مہنگائی اور آپس کے اختلافات کی وجہ سے امیدوار شکست کھا گئے۔
رپورٹ میں بلدیاتی انتخابات میں پارٹی امیدواروں کو سپورٹ نہ کرنے والے دیگر اضلاع کے اراکین اسمبلی کے نام شامل ہیں۔وزیراعظم عمران خان نے بلدیاتی انتخابات میں شکست کے ذمہ داروں کے خلاف کاروائی کی ہدایت کرتے ہوئے مزید مشاورت کے لیے کور کمیٹی کا اجلاس بلانے کا بھی فیصلہ کیا ہے، شوکاز نوٹس جواب کے مطابق کارروائی کی جائے گی۔وز یراعظم کو پیش کی گئی رپورٹ میں کہا گیا کہ گورنر، وزرا، ایم پی ایز اور ایم این ایز کے رشتہ داروں اور ان کے من پسند امیدواروں کو ٹکٹ بانٹ دیے گئے اور بلدیاتی انتخابات میں کئی امیدوار شکست کھا گئے ۔خیبرپختونخوا بلدیاتی انتخابات میں صوبائی اسمبلی کے ڈپٹی اسپیکر محمود جان کے بھائی احتشام خان کو پی ٹی آئی کی جانب سے پشاور کی تحصیل متھرا کی چیئرمین شپ کے لیے ٹکٹ دیا گیا مگر ہار ان کا مقدر بنی۔ تحصیل شاہ عالم کی میئرشپ کے لیے ٹکٹ ایم پی اے ارباب جہانداد کے بھانجے ارباب وقاص خان کو ملا مگر وہ بھی ناکام ثابت ہوئے۔ اسی طرح صوابی کی تحصیل رزڑ کے لیے صوبائی وزیر شہرام ترکئی کے کزن بلند اقبال کو پی ٹی آئی کا ٹکٹ دیا گیا مگر وہ اے این پی کے امیدوار سے 22 ہزار ووٹوں سے شکست کھا گئے ۔وزیر دفاع پرویز خٹک کے بیٹے اسحاق خٹک کو تحصیل نوشہرہ کے چیئرمین اور اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر کے کزن عطا اللہ کو صوابی سے چیئرمین شپ کا ٹکٹ دیا گیا جو دونوں کامیاب ہوئے۔وزیراعظم عمران خان کو موصول ہونے والی رپورٹ میں بھی اس بات کی نشاندہی کی گئی ہے کہ ٹکٹ اراکین اسمبلی کے رشتے داروں اور منظور نظر افراد کو دیے گئے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پارٹی امیدواروں کا بہترین چنا ئو نہ ہونے سے ناکامی کا سامنا کرنا پڑا، پی ٹی آئی کے مقامی رہنماں نے نامزد امیدواروں سے اختلاف رکھا اوربلدیاتی الیکشن میں پارٹی منظم نظر نہیں آئی۔