
اسلام آباد، وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات فواد چودھری نے کہا ہے کہ جے یو آئی(ف)شدت پسند جماعت، جس پارٹی کو ختم ہونا چاہیے وہ جیت گئی،ہماری غلطیوں کی وجہ سے جے یو آئی جیت گئی،فضل الرحمان کا اقتدار میں آنا بدقسمتی کی بات ہوگی، لگتا ہے زرداری کی ڈیل نہیں ہوئی،ٹی ایل پی اور جے یو آئی اوپر آئیں تو پاکستان نیچے جائے گا،ہر حلقے کی اپنی مینجمنٹ کرنی پڑتی ہے، مینجمنٹ ایشو کی وجہ سے خیبر پختونخوا میں الیکشن ہارے ہیں،ایک حلقے میں ایک ہی پارٹی کے چار، چار لوگ الیکشن لڑیں گے تو شکست ہی ہوگی،سیاسی بونے اپنا قد کاٹھ بڑھانے کیلئے بول رہے ہیں۔
منگل کو اسلام آباد میں وزیر اطلاعات فواد چودھری نے کابینہ اجلاس کے بعد نیوز کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ پی ٹی آئی کی ری پلیسمنٹ اگر جے یو آئی ہے تو پھر سوچنے کی ضرورت ہے، پی ٹی آئی نہیں ہوگی تو کوئی قومی پارٹی نہیں ہوگی، ن لیگ اور پیپلزپارٹی کی کوئی حیثیت نہیں ہے، پی ٹی آئی کے کارکنوں کو چاہیے کہ اپنے آپ کو منظم کریں، کارکنوں کو چاہیے اپنے ذاتی مفادات کو پس پشت ڈال کر عمران خان کو مضبوط کریں، پی ٹی آئی تنہا قومی جماعت ہے۔ان کا کہنا تھا کہ زرداری کی گفتگو سے مایوسی ہوئی، لگتا ہے زرداری کی ڈیل نہیں ہوئی ، ان کی امید ہوتی ہے تو یہ بوٹ پالش لیکر پہنچ جاتیہیں، امید پوری نہ ہوتو جلسوں میں الزامات لگاتیہیں، یہ لوگ اسی تنخواہ پر کام کریں گے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کے معاشی اشاریے مثبت ہیں،کسانوں کو بھی اضافی آمدنی ملی ہے،کپاس کی فصل کی پیداوار میں19 اعشاریہ5 فیصداضافہ متوقع ہے، تمام فصلوں کی ریکارڈ پیداوار ہوئی جبکہ کورونا کیخلاف جنگ میں پاکستان سب سے آگے ہے اورانکم ٹیکس میں 31 فیصد اضافہ ہوا ہے۔فواد چودھری کا مزید کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن ای وی ایم سے متعلق ٹینڈر جاری کرے ،کابینہ اجلاس میں ای وی ایم سے متعلق بات کی گئی ہے، نوازشریف اورزرداری دورکا 55 ارب ڈالر کا قرض واپس کرچکے ہیں، آئی پی پیز کے مہنگے معاہدے کرکے پاکستان کو نقصان پہنچایاگیا، مہنگے معاہدوں کی وجہ سے بجلی کی قیمت میں اضافہ ہوا،34ارب روپے کی آئی پی پیز کو ادائیگی کی ہے۔انہوں نے کہا کہ آئندہ اوآئی سی اجلاس بھی پاکستان میں ہوگا،ٹیکسٹائل سیکٹر کی گروتھ میں اضافہ ہورہا ہے، ن لیگ دورمیں بجلی کے مہنگے پلانٹس لگائے گئے اور اب یہ لوگ ہمیں معیشت ٹھیک کرنیکابھاشن دیتے ہیں،نوازشریف اورزرداری دور کے قرضوں کی قسطیں ادا کررہے ہیں۔فواد چودھری کا کہنا تھا کہ گاڑیوں کی پیداوار 5 لاکھ تک لیجانا چاہتے ہیں،اس وقت پاکستان میں 2 لاکھ40 ہزار گاڑیاں بن رہی ہیں، گزشتہ 2 سال میں کارساز کمپنیاں 5 سے بڑھ کر 15 ہوگئی ہے، اب 85 فیصد موٹرسائیکل پاکستان میں ہی تیار ہورہے ہیں، بجلی اورڈیزل کی کھپت میں اضافہ ہوا ہے، روزگارکے مواقع پیداہورہے ہیں۔وزیر اطلاعات نے کہا کہ سینیٹ انتخابات میں شفافیت کیلئے الیکشن ایکٹ میں ترمیم کا مسودہ کابینہ سے منظورکرلیا گیا ہے، یہ ترمیم سپریم کورٹ کے فیصلے کی روشنی میں کی گئی ہے ، 18 ویں ترمیم کے بعد فوڈ سکیورٹی کا مسئلہ ہے، سندھ میں آٹا ملک میں سب سے مہنگا فروخت ہورہا ہے، زرمبادلہ کے ذخائر میں بھی اضافہ ہورہا ہے، قومی فوڈ سکیورٹی کیلئے کمیٹی قائم کی گئی ہے۔