سکردو (آئی پی ایس) وزیر سیاحت و امور نوجوانان راجہ ناصر علی خان مقپوں نے کہا ہے کہ گلگت بلتستان میں تمباکو کنٹرول کرانے میں کوتاہی نہیں کروں گا رول آف بزنس اور قانوں کے بعد اس ایکٹ سے نہ صرف عوام کو فائدہ ہوگا بلکہ حکومت بھی ریوینیو حاصل کرپائیں گے اس ایکٹ کو پاس کرانے میں سیڈو نے جو کاوش کی ہے وہ قابل فخر اور ستائش ہے انہوں نے کہا کہ تمباکو جیسی مہلک اور ناسور چیز نے معاشرے کو کھوکھلا کردیا ہے اور دیمک کی طرح چاٹ رہے ہیں اور اس لت میں زیادہ تر نوجوان طبقہ پس رہے ہیں جو کسی بھی خطرے سے کم نہیں تمباکو نوشی سے نہ صرف مختلف بیماریاں جنم لیتی ہے بلکہ اس سے معیشت بھی کمزور ہوجاتی ہے شروع شروع میں فیشن کے طور پراستعمال کرتے ہیں لیکن بعد میں یہ وبال جان بن جاتے ہیں انہوں نے کہا کہ گلگت بلتستان میں اس پر کنٹرول کرنے کیلے باقاعدہ قانون پاس ہوا ہے اور اس ایکٹ کے ذریعے گلگت بلتستان میں تمباکو کنٹرول ٹاسک فورس کا قیام عمل میں آیا ہے ساتھ ہی اس ایکٹ کے تحت باقاعدہ اس کی خرید وفروخت کے حوالے سے رول ریگولیشن کے تحت ٹی او آر وغیرہ بھی مرتب کئے ہیں اب انشاءاللہ آنے والے وقتوں میں اس پر مکمل پابندی عائد کریں گے انہون نے کہا کہ تعلیمی ادارے صحت کے ادارے اور دیگر عوامی مقامات پر رول کے مطابق تمباکو کی خرید وفروخت کیلے جو قانوں بنا ہے اس پر سختی سے عمل کئے جائیں گے اور اس سلسلے میں متعلقہ اداروں کو بھی ہدایت جاری کریں گے انہوں نے مزید کہا کہ اس مہلک اور ناسور کو معاشرے سے ختم کرنے کیلے نوجوان طبقہ کو آنے آنے کی ضرورت ہے اور رضاکارانہ طورپر ادارہ سیڈو سے مل کر اس لعنت کے خلاف جہاد کی ضرورت ہے انہوں نے ادارہ سیڈو کے ساتھ اس مہم کوکامیاب بنانے کیلے حکومتی سطح پر بھی اور ذاتی طور پر بھی مکمل تعاون کا یقیں دلا یا اس موقع پر تمباکو ٹاسک فورس گلگت بلتستان کے ممبر و کوارڈینیٹر سیڈوایس ایس ناصری نے وزیر سیاحت و امور نوجوانان کو سیڈو کی کارکردگی پر بریفنگ دی۔