و یا نا ()
ویانا میں ،ایران جوہری مذاکرات کا ساتواں دور اختتام پذیر ہوا ۔ مذاکرات میں ایران کے نائب وزیرخارجہ علی باغیری کانی، یورپی یونین، روس ، برطانیہ ، فرانس اور جرمنی کے متعلقہ عہدے داروں اور ویانا میں اقوام متحدہ کے لیے چین کے مندوب وانگ چھون کی قیادت میں چینی وفد نے مذاکرات میں شرکت کی۔
چینی مندوب وانگ چھون نے کہا کہ مختلف فریقوں کی مشترکہ کوششوں سے مذکرات کے ساتویں دور میں اہم اتفاق رائے کا حصول ہوا ہے، چین مذاکرات کو ہم آہنگ کرنے میں مختلف فریقوں کے اہم اور مخلصانہ کردار کو سراہتا ہے نیز ایران اور انٹرنیشنل اٹامک انرجی ایجنسی کے درمیان متعلقہ ایٹمی تنصیبات کی نگرانی کے حوالے سے طے شدہ اہم اتفاق رائے کاخیرمقدم کرتاہے۔
چینی مندوب نے اس بات پر زور دیا کہ چین ہمیشہ جامع معاہدے کے تحفظ کرنے کی کوشش کرتارہاہے، چین ، امریکہ ، ایران اور دوسرے فریقوں کے ساتھ بہتر رابطہ اور تعاون برقرار رکھتا ہے، ایران کے ایٹمی مسائل کے سیاسی حل پر قائم رہتا ہے اور مذاکرات کو صحیح راستے پر واپس لانے میں تعمیری کردار ادا کرتا آیا ہے۔
چینی مندوب کا کہنا تھا کہ چین مذاکرات کے آٹھویں دور کے آغاز پرامید کرتا ہے کہ طے شدہ اتفاق رائے کو جلد از جلد حتمی معاہدے میں تبدیل کیا جائے گا۔