بیجنگ (ما نیٹر نگ ڈیسک)
چینی صدر شی جن پھنگ نے مجموعی اصلاحات کو مزید گہرا کرنے کے لیے مرکزی کمیشن کے 23ویں اجلاس کی صدارت کی۔ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے تیزی کے ساتھ ایک متحد ہ قومی مارکیٹ کی تعمیر اور حکومتی نگرانی کی افادیت کو بڑھانے کی کوششوں پر زور دیا۔
اجلاس میں متعدد رہنما خطوط کا جائزہ لیا گیا اور ان کی منظوری دی گئی۔ ان میں ایک متحدہ قومی مارکیٹ کی تعمیر میں تیزی، حکومت کی نگرانی کی افادیت کو بڑھانا ، عالمی معیار کی جامعات اور فرسٹ کلاس ڈسپلن کی تعمیر کو آگے بڑھانا اور سائنس و ٹیکنالوجی کی حکمرانی نیز انفرادی پنشن ڈیویلپمنٹ کو فروغ دینا شامل ہیں ۔
صدرشی جن پھنگ جو مرکزی کمیشن کے سربراہ بھی ہیں انہوں نے اس بات کی نشاندہی کی کہ سوشلسٹ مارکیٹ اکانومی کو ترقی دینا سی پی سی کا اولین ,قابل ذکر کام ہے،اور اس کی کلید حکومت اور مارکیٹ کے درمیان تعلقات کو صحیح طریقے سے نبھانا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم وسائل کی تقسیم میں، مارکیٹ کے فیصلہ کن کردار سے پوری طرح فائدہ اٹھائیں گے اور حکومت کے کردار کو بہتر انداز میں ادا کریں گے۔
شی جن پھنگ نےحکومتی کاموں کی تبدیلی کو تیز کرنے، حکومتی نگرانی کی کارکردگی کو بہتر بنانے، ایک موثر مارکیٹ اور ایک اہلیت کی حامل حکومت کے درمیان بہتر ہم آہنگی کو فروغ دینے اور کمپنیز اور لوگوں کےجان و مال ، جائز حقوق اور مفادات کے تحفظ کے لیے کوششوں پر زور دیا۔ اجلاس میں حکومتی نگرانی کی افادیت کو بڑھانے اور ایک جامع "انٹر ایجنسی ریگولیشن سسٹم” وضع کرنے پر بھی زور دیا گیا۔
اجلاس میں کہا گیا کہ چین قانونی ضوابط پر عمل کرے گا، اہم شعبوں، ابھرتے ہوئے علاقوں اور خارجہ امور سے متعلق شعبوں میں قانون سازی کو آگے بڑھانے کے لیے تیزی سے اقدامات کرے گا ، اپنے ضوابط کے معیار ات کا تعین کرے گا اور شفافیت کو بہتر بنائے گا۔