بین الاقوامیصحت

اومیکرون کا غیر معمولی پھیلاؤ، کئی ممالک نے پابندیاں عائد کردیں

جنیوا( آئی پی ایس) عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) نے کہا ہے کہ جنوبی افریقہ سے شروع ہونے والی کورونا کی نئی قسم ’اومیکرون‘ تیزی سے پھیل رہی ہے جبکہ متعدد ممالک نے حفاظتی اقدامات کے پیش نظر نئی پابندیاں عائد کردیں۔ برطانوی نشریاتی ادارے ’بی بی سی‘ کے مطابق عالمی ادارہ صحت کے سربراہ نے بتایا کہ ’اومیکرون‘ اس وقت تک دنیا بھر کے 77 مماالک تک پھیل چکاہے۔ ڈبلیو ایچ او کے سربراہ کا کہنا تھا کہ ’اومیکرون‘ غیر معممولی انداز میں پھیل رہا ہے اور دنیا بھر میں اس کے خلاف کیے گئے حفاظتی اقدامات اطمینان بخش نہیں۔ انہوں نے کہا کہ اگرچہ تاحال اس بات کے شواہد نہیں ملے کہ ’اومیکرون‘ بہت ہی زیادہ بیمار بناتا ہے، تاہم یہ تیزی سے پھیل رہا ہے اور کورونا میں مبتلا ہونے والے نئے بہت سارے افراد میں نئی قسم کی تشخیص ہونا باقی ہے۔ عالمی ادارہ صحت کے سربراہ کا کہنا تھا کہ بظاہر دنیا بھر کی حکومتیں ’اومیکرون‘ کو نظر انداز کر رہی ہیں اور ایسا ہی رہا تو دنیا کا نظام صحت بیٹھ جائے گا۔ دوسری جانب ’رائٹرز‘ نے اپنی رپورٹ میں بتایا کہ ’اومیکرون‘ سے تیزی سے پھیلنے کے بعد متعدد یورپی ممالک نے نئی پابندیاں عائد کردیں۔ رپورٹ میں بتایا گیا کہ جرمنی، آئر لینڈ اور ڈینمارک نے بھی فرانس کے نقش قدم پر چلتے ہوئے کرسمس سے قبل ہی نئی پابندیوں کا اعلان کردیا۔ مذکورہ ممالک سے قبل فرانس نے ’اومیکرون‘ کے پیش نظر جزوی لاک ڈاؤن سمیت سفری پابندیوں کا اطلاق بھی کیا تھا۔ رائٹرز نے اپنی ایک اور رپورٹ میں بتایا کہ ’اومیکرون‘ کے تیزی سے پھیلنے سے دنیا بھر کی حکومتیں سال 2022 کے منصوبے پر نظرثانی پر مجبور ہیں کیوںکہ مذکورہ قسم سے قبل کئی ممالک معمول کی زندگی کی طرف لوٹ رہے تھے۔ رپورٹ میں بتایا گیا کہ ’اومیکرون‘ کے پھیلاؤ سے اب ہر کوئی سال 2022 کے حوالے سے بھی بے یقینی کا شکار دکھائی دیتا ہے۔ اومیکرون کی تصدیق سے قبل دنیا کے متعدد ممالک کی حکومتوں کو امید تھی کہ سال 2022 میں وہ معمول کے طرف لوٹیں گے اور کئی ممالک کی معیشت میں بہتری بھی دیکھی جا رہی تھی۔ اومیکرون کے پہلے کیس کی تصدیق گزشتہ ماہ 25 یا 26 نومبر کو جنوبی افریقہ میں ہوئی تھی، جس کے بعد مذکورہ قسم پاکستان سمیت 77 ممالک تک پھیل چکی ہے۔ اگرچہ تاحال ’اومیکرون‘ کے بہت زیادہ کیسز نہیں دیکھے گئے، تاہم مذکورہ قسم تیزی سے دنیا کے ایک سے دوسرے ملک پہنچ رہی ہے۔ اومیکرون‘ کے پھیلاؤ کے تحت ہی برطانیہ میں 16 دسمبر کو کورونا سے لے کر اب تک پہلی بار 78 ہزار 610 نئے کورونا کیسز رپورٹ ہوئے، جس میں سے درجنوں افراد میں نئی قسم کی تشخیص ہوئی۔ اومیکرون سے تحفظ کے لیے برطانوی و امریکی ماہرین سمیت دیگر ممالک کے ماہرین نے لوگوں کو کورونا سے تحفظ کی ویکسین کی تین خوراکیں لگوانے کا مشورہ دیا ہے اور کہا ہے کہ جن افراد نے دو خوراکیں لے رکھی ہیں وہ بوسٹر ڈوز لگوائیں۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button

Adblock Detected

Please consider supporting us by disabling your ad blocker