اہم خبریںپاکستان

پی اے آرسی ، مکئی، جوار اور باجرہ کی نئی اقسام کی کاشت کیلئے منظوری

اسلام آباد ، پاکستان زرعی تحقیقاتی کونسل میں مکئی، جواراور دیگرچارہ جات فصلوں کے حوالے سے ورائٹی اویلوایشن کمیٹی کا ْاجلاس منعقد ہوا جس میں مکئی ، جوار، باجرہ اور چارے کی کل 89نئی اقسام کی پاکستان میں تجارتی پیمانے پر کاشتکاری کیلئے منظوری دی گئی۔

اجلاس میںپیش کردہ 129ہائبرڈز/اقسام میں سے 71 مکئی گرین ہائبرڈز، 02 اوپن پولینیٹڈ مکئی کی اقسام، 05 مکئی فوڈر/سائلج ہائبرڈز، 01 جوار گرین ہائبرڈ، 04 پرل ملت گرین ہائبرڈاور 06 جوار سوڈان گراس اقسام کو عام کاشت کے لئے منظور کیا گیاجو کہ دوسری ہائبرڈ اقسام کے مقابلہ میں زیادہ پیداواری صلاحیت کی حامل ہے۔اجلاس کی صدارت ڈاکٹرغلام محمد علی چیئر مین پی اے آرسی نے کی ۔ اجلاس کے شرکاء سے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے ڈاکٹرغلام محمد علی چیئر مین پاکستان زرعی تحقیقاتی کونسل نے کہا کہ نئی تجویز کردہ ہائبرڈ ز اور اقسام سے درآمد ات کو کم کرنے میں مدد ملے گی، مکئی ، جوار اور باجرہ مویشیوں کے چارے کی ضروریات کو پورا کرنے کی اہم فصلیں ہیں نیز مکئی کی کامیاب کاشت پاکستان میں کاشت کی جانے والی دوسری فصلوں کے لئے ایک رول ماڈل فصل ہے نیز انہوں نے دیگر فصلوں کے لئے رول ماڈل کے طور پر مکئی میں خود کفالت کی اہمیت پر زور دیا۔ انہوں نے مکئی ، جوار ، باجرا ، چارہ جات فصلوں کی تیز رفتار ترقی کے لئے ہائبرڈ بیج کی پیداوار کے تناظر میں پبلک پرائیویٹ سیکٹر کے کردار کو اجاگر کیا۔انہوں نے ورائٹی ایوالوایشن کمیٹی کے اہم کردار کو سراہا، چیئر مین پی اے آرسی نے نیشنل یونیفارم ییلڈ ٹرائل ٹیسٹنگ کے لئے ڈی این اے پروفائل کو لازمی قراردیا۔اجلاس میں قومی کمپنیوں اور وفاق و صوبائی تحقیقاتی اداروں کے شرکاء اور وزارت تحفظ خوراک و تحقیقات ،فیڈرل سیڈ سرٹیفکیشن اور رجسٹریشن ڈیپارٹمنٹ کے کردار کو بھی سراہا گیا اور تحقیق سے وابستہ افراد کو نئے ہائبرڈ اور ورائیٹیاں برائے سفارش عام کاشت کے لئے پیش کرنے پر مبارکباد دی۔دوران اجلاس ڈاکٹر سید وسیم الحسن فوڈ کمشنر وزارت غذائی تحفظ و تحقیق نے بھی اپنے خیالات کا اظہار کیا اور انہوں نے مکئی کے ہر کاشتکار کو مستحکم ہائبرڈ فراہم کرنے کے ورائٹی ایوالوایشن کمیٹی کے کردار پر روشنی ڈالی نیزانہوں نے در آمد کو کم کرنے کے لئے باجرہ کے اناج کو فروغ دینے پر زور دیا۔ورائٹی ایوالوایشن کمیٹی کے اجلاس سے قبل ڈاکٹر غلام محمد علی چیئر مین پی اے آرسی نے آلو کے بیج کی کمپنیوں کے نمائندگان اور دیگر سیڈ کمپنیوں کے نمائندگان سے بھی ملاقات کی ۔انہوں نے مختلف بیج کمپنیوں کے شرکاء پر زور دیا کہ وہ درآمدی بل کو کم کرنے کے لیے مقامی بیج کی پیداوار کو فروغ دیں۔چیئر مین پی اے آرسی نے ان کے مسائل پر بات کی اور سیمینارز اور ورکشاپس کے انعقاد کے ذریعے پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ کے درمیان گیپ کو کم کرنے پر زور دیا اور ملک میں پرائیویٹ سیڈ کمپنیوں کی مقامی اور ترقی کے ابھرتے ہوئے رجحان کو سراہا۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button

Adblock Detected

Please consider supporting us by disabling your ad blocker