
اسلام آباد،وفاقی کابینہ نے پاکستان اور تاجکستان کے مابین دو طرفہ فضائی روٹ،پاک عراق فضائی سفر معاہدے میں ترمیم ، یوریا کی فراہمی یقینی بنانے کیلئے یوریا پلانٹس کو جنوری 2022 تک گیس فراہمی کی منظوری دیدی جبکہ کابینہ نے انسانی ہمدردی کی بنیاد پر افغانی باشندوں کیلئے سیکیورٹی کلیرنس کی مدت 30 دن سے کم کر کے 15 دن کرنے اور نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ (این ڈی ایم اے)کی جانب سے امداد کی فراہمی کی اجازت بھی دیدی،وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے کابینہ اجلاس کے بعد بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ ملک میںصرف چائے مہنگی، باقی ہر چیز سستی ہے ، ملک میں ہر سال گیس کے ذخائر میں9فیصد کمی واقع ہورہی ہے، چند برس بعد ملک میں گیس ختم ہوجائے گی ،سستی گیس کے عادی افراد اپنی عادتیں بدلیں۔
منگل کووزیر اعظم عمران خان کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس ہوا۔معاون خصوصی ڈاکٹر فیصل سلطان نے کرونا کی نئی قسم اومی کرائون کے پیش نظر حفاظتی اقدامات کے حوالے سے بریفنگ دی۔کابینہ نے ویکسینیشن بڑھانے، سماجی فاصلہ برقرار رکھنے اور ماسک پہننے کی ضرورت پر زور دیا۔کابینہ کو آگاہ کیا گیا کہ اس وقت پاکستان میں 2کروڑ افراد نے کرونا ویکسین کی دوسری ڈوز نہیں لگوائی۔کابینہ نے اپیل کی کے یہ تمام باشندے جلد سے جلد دوسری ڈوز لگوا لیں تاکہ کرونا کے پھیلاو کو روکا جاسکے۔ویکسین کی دوسری ڈوز لگوانے کے بعد قوت مدافعت میں17گنا زیادہ اضافہ ہوتا ہے۔وزیر اعظم نے وفاقی وزرا اسد عمر اور زبیدہ جلال کو جلد گوادر کا دورہ کرنے کی ہدایت دی تاکہ گوادر کے عوام کے مسائل کے جلد حل کے لیے سفارشات مرتب کی جاسکیں۔اجلاس میں الیکٹرانک ووٹنگ مشین متعارف کرانے اور بیرون ملک پاکستانیوں کو ووٹ کا اختیار دینے کے حوالے سے بریفنگ دی ۔ کابینہ نے اسلام آباد میں ہونے والے بلدیاتی انتخابات میں الیکٹرانک ووٹنگ مشین کے استعمال کے الیکشن کمیشن کے فیصلے کو خوش آئند قرار دیا۔ کابینہ کو الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں کے ملک کے تمام پولنگ اسٹیشنز تک ترسیل و استعمال اور عملہ کی ٹریننگ کے حوالے سے شیڈیول پر تفصیلی بریفنگ دی۔ کابینہ نے الیکٹرانک ووٹنگ مشین اور بیرون ملک پاکستانیوں کو ووٹ کا اختیار دینے کے قوانین لاگو ہونے بعد آئندہ انتخابات الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں سے منعقد کرانے کے عزم کا اظہار کیا۔مشیر خزانہ نے وفاقی کابینہ کو اشیا ضروریہ کی قیمتوں کا تقابلی جائزہ پیش کیا۔ ہفتہ وار مہنگائی کی شرح میں 0.07فی صدکمی آئی ہے، چینی، آٹا اور گھریلو استعمال کی اشیا میں کمی ریکارڈ ہوئی ہے، 09 اشیا کی قیمتوں میں کمی آئی، 23 اشیا کی قیمتوں میں استحکام رہا۔ کابینہ کو آگاہ کیا گیا کے خطے میں گھی اور چائے کی پتی کی قیمتوں کے علاوہ دیگر تمام گھریلو استعمال کی اشیا کی قیمتیں پاکستان میں کم ہیں۔ ان اشیا میں آٹا،چنے، دال ماش، دال مونگ، ٹماٹر، پیاز، چکن اور پیٹرول شامل ہیں۔سندھ میں اشیا ضروریہ بشمول آٹا، چینی، دودھ، گھی اور دالوں کی زیادہ قیمتوں پر تشویش کا اظہار کیا گیا۔کابینہ نے پاکستان اور تاجکستان کے مابین دو طرفہ فضائی روٹ میں تبدیلی کی منظوری دی۔اس فیصلے سے فضائی فاصلے اور سفری اخراجات میں کمی آئے گی۔کابینہ نے پاکستان اور قازقستان کے مابین فضائی سفر کے آغاز کیلئے قازق ائیر کمپنی (SCAT)کوپاکستان میں کام کرنے کی اجازت دی۔ اس فیصلہ سے پاکستان اور قازقستان کے درمیان براہ راست ہوائی سفر ممکن ہوگا اور باہمی تجارت میں مدد ملے گی۔ پاکستان اور وسطی ایشیائی ممالک کے مابین تجارت کے فروغ کی خاطر کابینہ نے ہوابازی ڈویڑن کو تمام وسطی ایشیائی ممالک کے ساتھ فضائی سفر کے معاہدے کرنے کے حوالے سے کام شروع کرنے کی ہدایت دی۔کابینہ نے پاکستان اور عراق کے مابین فضائی سفر معاہدے میں ترمیم کی اجازت دی۔ اس فیصلے سے پاکستان اور عراق کے درمیان کمرشل فلائیٹس میں اضافہ ممکن ہوگا۔کابینہ نے پاکستانی 10، 50، 100 اور 1000 کے پرانے کرنسی نوٹ تبدیل کرنے کی مدت میں 31 دسمبر2022 تک توسیع کی اجازت دی۔ کابینہ کو آگاہ کیا گیا کے اس وقت ملک میں یوریا کی کوئی کمی نہیں ہے، تاہم ملک میں ربیع فصل کیلئے یوریا کھاد کی فراہمی یقینی بنانے کیلئے مندرجہ ذیل منظوریاں دیں۔سوئی ناردرن گیس کمپنی یوریا پلانٹس کو جنوری 2022 تک گیس فراہم کرے گی،پاک عرب اور فاطمہ فرٹیلائیزر پلانٹس کو گیس کی فراہمی کو یقینی بنایا جائے گا،آضافی 50,000ٹن یوریا درآمد کرنے کے عمل کو تیزی سے مکمل کیا جائے۔یاد رہے کے پاکستان میں فی بوری یوریا کی قیمت تقریبا 1864 روپے ہے جبکہ دوسرے ممالک میں فی بوری10,000 روپے کے حساب سے فروخت ہو رہی ہے۔موجودہ حکومت نے زراعت اور کاشتکاروں کی ترقی کے لیے سب سے زیادہ اقدامات اٹھائے،کابینہ کو ملک میں چینی کی پیداوار اور قیمتوں کے حوالے سے تفصیلی بریفنگ دی گئی۔ کابینہ نے چینی کے موجودہ اسٹاک اور قیمت پر اطمینان کا اظہار کیا۔وزیر اعظم نے ہدایت دی کے چینی کے Strategic Reserves کو برقرار رکھا جائے تاکہ قیمتوں میں استحکام رہے۔کابینہ نے چینی سیکٹر اصلاحات کے حوالے سے قائم خصوصی کمیٹی کی رپورٹ کی سفارشات عوامی رائے کے لیے جاری کرنے کی بھی منظوری دی۔ انسانی ہمدردی کی بنیاد پر افغانی باشندوں کیلئے پاکستانی ویزے کے حصول کے طریقہ کار میں مزید آسانی کی اجازت دی گئی۔ اس فیصلے کے بعد ویزے کے حصول کیلئے درکار سیکیورٹی کلیرنس کی مدت 30 دن سے کم کر کے 15 دن کر دی گئی ہے۔افغان عوام کی فلاح و بہبود اور امداد کیلئے کام کرنے والی بین الاقوامی NGOs کے رجسٹریشن کے طریقہ کار کو سہل بنانے کا فیصلہ کیا گیا۔ یہ فیصلہ انسانی ہمدردی اور افغانستان کے عوام کو امداد کی فراہمی کے پیش نظر کیا گیا ہے۔ پاکستان کے راستے دوسرے ممالک میں نقل مکانی کرنے والے افغان باشندوں کیلئے دی گئی سہولت کیلئے مزید 60 دن کی توسیع دی گئی۔اس سہولت میں زمینی اور فضائی راستوں سے سفر شامل ہیں۔ افغان عوام کی فلاح کیلئے کام کرنے والی بین الاقوامی NGOs کے اہل کاروں کیلئے پاکستانی ویزے کے حصول کے طریقہ کار کو سہل(بغیرسیکیورٹی کلیرنس) بنانے کا فیصلہ کیا گیا۔ یہ فیصلہ انسانی ہمدردی اور افغانستان کے عوام کو امداد کی فراہمی کے پیش نظر کیا گیا ہے۔ کابینہ کو اوگرا کی سالانہ رپورٹ برائے سال 201920 پیش کی گئی۔ اس رپورٹ میں پاکستان کی پیٹرولیم صنعت کی کارکردگی، پیداوار، طلب و رسد اور پیٹرولیم صنعت کی بہتری کے حوالے سے سفارشات دی گئی ہیں۔ کابینہ کو آگاہ کیا گیا کے اس وقت پیٹرول اور ڈیزل کا 27 دن کا اسٹاک موجود ہے۔Exploration 75لائسنسوں کی مد میں 29 ارب روپے کی امدن حاصل ہوئی۔ ایل پی جی سلینڈروں کے Safetyمیعار کو بہتر کیا جا رہاہے اور عوامی آگاہی مہم بھی جاری ہے۔ کابینہ اجلاس کے بعد میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات فواد چوہدر ی نے کہا کہ الیکشن کمیشن کو ای وی ایم فراہم کیلئے تیار ہیں ، الیکٹرانک مشین کا معاملہ2012میں سب سے پہلے آصف علی زرداری نے اٹھایا تھا، اس کے بعد 2016میں اس پر بات چیت ہوئی اور نواز شریف کی حکومت نے 2017 میں الیکشن کمیشن کو اس پر ایک جامع رپورٹ بنانے کی ہدایت دی، الیکشن کمیشن کو چاہیے کہ ای وی ایم کیلئے اپنی شرائط پر مبنی ایک ٹینڈر جاری کرے تاکہ ساری دنیا میں جہاں ای وی ایم مشین بنتی ہیں وہ کمپنیاں ان سے رابطہ کریں ۔ انہوں نے کہا کہ ہم پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ (ن)کی حکومت کے موقف کو ہی آگے بڑھا رہے ہیں ، الیکشن کمیشن نے وزارت سائنس وٹیکنالوجی کو خط لکھا ہے، الیکشن کمیشن نے خود آئندہ انتخابات کیلئے تین ہزار نو سو مشینیں مانگی ہیں، لوگوں کو پتہ چل جائے گا ای وی ایم پر الیکشن محفوظ ہے ، ای وی ایم سے متعلق سیاسی جماعتوں کو مثبت کردار ادا کرنا چاہیے ۔گوادر میں احتجاج کے معاملے پر وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ وزیر اعظم اس معاملے پر پہلے ہی نوٹس لے چکے ہیں،وفاقی وزرا اسد عمر اور زبیدہ جلال گوادر جائیں گے اور مظاہرین سے مذاکرات کرتے ہوئے وہاں کے حالات پر تبادلہ خیال کریں گے، اسلام آباد سے کئی گنا زیادہ گوادر میں پینے کے پانی پر خرچہ کیا گیا ہے،700ارب روپے کے سدرن بلوچستان منصوبے کا اعلان کر چکے ہیں جس میں 560ارب روپے خالصتا وفاق دے گا، اس کے باوجود اگر مسئلہ حل نہیں ہو رہا تو تحقیقات کی ضرورت ہے، دونوں وزرا وہاں جاکر اس کا جائزہ لیں گے اور وزیر اعظم کو جامع رپورٹ پیش کریں گے۔انہوں نے کہا کہ کابینہ اجلاس میں جو تیسرا اہم ایجنڈا زیر غور آیا وہ مہنگائی کا ہے، مسلسل تیسرے ہفتے پرائس انڈیکس نیچے جارہا ہے اور قیمتوں میں کمی کا عمومی رجحان دیکھا جارہا ہے، انڈیکس کے مطابق ٹماٹر، چکن، آلو کی قیمتوں میں کمی ہوئی ہے جبکہ چینی اور آٹے کی قیمتوں میں استحکام رہا،پاکستان زرعی ملک ہونے کے باوجود بھی نیوزی لینڈ اور آسٹریلیا سے دالیں درآمد کرتا ہے جس کی وجہ سے ہمیں مہنگائی کا سامنا کرنا پڑتا ہے لیکن اس وقت بھی پاکستان، ایشیا کے دوسروں ممالک سے بہتر ہے اور بھارت، سری لنکا، بنگلہ دیش سمیت ایشیا کے تمام ممالک سے سستا ہے،پاکستان دنیا میں سب سے سستا ترین ملک ہے ، ہمارے ہاں بس چائے مہنگی ہے، اس کے علاوہ تمام چیزیں سستی ہے۔فواد چوہدری نے کہا کہ ہمارے پاس صرف کراچی اور حیدر آباد کا مسئلہ ہے، کراچی میں اس وقت ایک ہزار 300سے زائد قیمت پربیس کلو آٹا فروخت کیا جارہا ہے، ہمارے شور مچانے کے بعد سندھ حکومت نے تھوڑی بہتری کی تھی لیکن اب بھی آٹا مہنگا ہے، اسی طرح ملک کے دیگر شہروں کے مقابلے کراچی میں چینی کی قیمت بھی زیادہ ہے، حکومت سندھ صوبے میں آٹا اور چینی کی قیمتیں کنٹرول نہیں کر پارہی لہذا ہم ان سے درخواست کرتے ہیں کہ کنٹرول کو بہتر کرے۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ گیس بحران کے باوجود جتنی اچھی طرح اس حکومت نے فرٹیلائزر کے معاملے کو حل کیا ہے اس کی مثال نہیں ملتی،گیس کے بحران کے باوجود کھادوں کی فراہمی یقینی بنائی ، پچھلے سال ہماری پانچ بمپر فصلیں پیدا ہوئیں جس کے باعث کسانوں کو 400ارب روپے اضافی آمدنی ہوئی، اس وقت دنیامیں یوریا کی قیمت 10ہزار روپے سے زائد ہے، پاکستان میں ایک ہزار700روپے کے سرکاری ریٹ پر تھیلا مل رہا ہے اور جہاں بلیک میں ملنے کی شکایت ہے وہاں بھی 2ہزار 200روپے کا تھیلا مل رہا ہے، ڈی اے پی قیمت دنیا میں بہت مہنگی ہے جس میں اضافہ ہوا ہے ، پاکستان میں 33ملین میٹرک ٹک یوریا کی پیداور ہوئی ، پاور منسٹری نے فیصلہ کیا گیس پلانٹ کو کو تو اتر سے سپلائی جاری رکھی جائے ۔ملک میں گیس کے بحران کے حوالے سے وزیر اطلاعات نے کہا کہ ملک میں28فیصد لوگوں کا بوجھ 78فیصد لوگ اٹھا رہے ہیں، تمام شہروں میں سبزڈائزڈ گیس ہے اور اس کا بوجھ ان 78فیصد لوگوں پر آرہا ہے جن کے پاس گیس نہیں ہے اور وہ بڑے شہروں میں رہنے والے 28فیصد لوگوں کا بوجھ اٹھا رہے ہیں، ملک میں ہر سال 9فیصد گیس کم ہو رہی ہے اور اگلے چند سالوں میں یہ ختم ہوجائے گی، اس لیے بڑے شہروں میں رہنے والے لوگوں کو جو بہت سستی گیس کے عادی ہوچکے ہیں انہیں اپنی عادتیں بدلنا ہوں گی، ہمیں گیس کے پورے نظام کو ری اسٹرکچر کرنا ہوگا ،تمام شہروں میں گیس سبسڈی پر دی جا رہی ہے ، گیس سلنڈر کے حوالے سے جامع پالیسی لا رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ جنوری سے سندھ کے علاوہ تمام صوبوں میں صحت سے متعلق اخراجات حکومت اٹھائے گی۔شوگر اصلاحات کمیٹی کی رپورٹ کے متعلق ان کا کہنا تھا کہ شوگر سیکٹر ریفارمز کمیٹی رپورٹ جاری کی جارہی ہے، رپورٹ پر تین ہفتے عوامی سطح پر بحث ہوگی، اس میں مختلف تجاویز دی گئی ہیں جن میں سے ایک یہ ہے کہ چینی کو ڈی ریگولیٹ کردیا جائے۔فواد چوہدری نے کہا کہ معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر فیصل سلطان کو کابینہ کو کورونا وائرس کے نئے ویرینٹ ‘اومیکرون’ کے حوالے سے بریفنگ دی، خوشی کی بات یہ ہے کہ ملک میں 25 فیصد افراد کو ویکسین کی دونوں خوراکیں لگوالی ہیں، 2 کروڑ افراد نے ایک خوراک لگوائی ہے جن سے ہماری درخواست ہے کہ وہ دوسری خوراک بھی جلد لگوا لیں، کورونا ویکسین مکمل ہونے سے قوت مدافعت بڑھتی ہے ۔انہوں نے کہا کہ پرانے نوٹوں کو تبدیل کرانے کیلئے ایک سال دیا جارہا ہے ، افغانستان کیلئے ویزہ پالیسی میں ترقی کی جا رہی ہے ،، فارمز انڈسٹری پہلی بار اپنے پاں پر کھڑی ہے ، 50ہزار سے کم آمدنی والے لوگوں کو 30فیصد تک رعایت ملے گی ، او آئی سی کے اجلاس میں افغانستان بھائیوں کیلئے ہر ممکن مدد حاصل کرنے کی کوشش کریں گے ۔انہوں نے کہا کہ کابینہ نے پاکستان اور تاجکستان کے درمیان دوطرفہ فضائی حدود کی تبدیلی اور قازقستان کی کمپنی کو پاکستان میں کام کرنے کی اجازت دینے کی منظوری دی ہے۔ کابینہ نے پاکستان اور عراق کے درمیان فضائی سفر معاہدے میں ترمیم کی اجازت دی ہے۔