
اسلام آباد ( آئی پی ایس ) جموں وکشمیر ڈیموکریٹک پارٹی کے نیشنل پریس کلب اسلام آباد میں کنونشن اور نو منتخب عہدیداران کی تقریب حلف برداری ہوئی۔ مہمان خصوصی جسٹس ریٹائرڈ اعجاز چوہدری نے نو منتخب عہدیداران سے حلف لیا۔ جموں وکشمیر ڈیموکریٹک پارٹی کی چیئرپرسن نبیلہ ارشاد ایڈووکیٹ نے اپنے خطاب میں کہا کہ کشمیریوں نے اپنا مستقبل قائداعظم کے پاکستان کے ساتھ وابستہ کیا تھا، کشمیری آج بھی پاکستان کی خاطرقربانیاں دے رہے ہیں، ماضی میں پاکستان اورآزاد کشمیرکی حکومتیں مسئلہ کشمیر حل نہ کرکے مجرمانہ غفلت کی مرتکب ہوئی ہیں، ملک میں حقیقی معنوں میں جمہوری کلچر کے فروغ سمیت کرپٹ اور سفارش کلچر کے خاتمے کیلئے پارٹی کی بنیاد رکھی ہے۔ نیشنل پریس کلب اسلام آباد میں پارٹی کے دو برس مکمل ہونے پر منعقدہ کنونشن سے خطاب ہوئے پارٹی چیئرپرسن نبیلہ ارشاد ایڈووکیٹ کا کہنا تھا کہ سردارابراہیم خان کا ویژن جمہوریت اوراعلیٰ اصولوں پر مبنی تھا ،سردار خالد ابراہیم خان کے ساتھ طویل عرصے تک سیاست سیکھی، وہی میرے سیاسی قائد رہے، ریاست میں تحریک آزادی کشمیر، میرٹ، گڈ گورننس اور انصاف کی جدوجہد کیلئے کوششیں جاری رکھیں گے۔ پارٹی کے دوبرس مکمل ہونے پر تجدید عہد کرتے ہیں کہ قرارداد الحاق پاکستان کی تکمیل اور حق خود ارادیت کے حصول تک جدوجہد جاری رکھیں گے، آج کا کشمیری نوجوان ہندستان کی بربریت کے خلاف برسرپیکار ہے۔ تقریب کے مہمان خصوصی ریٹائرڈ جسٹس لاہور ہائی کورٹ چوہدری اعجاز نے کہا کہ کشمیر کے فیصلے اصولی طور پر کشمیر میں ہونے چاہئے تاہم جب آپ ان سیاسی جماعتوں کو ووٹ دیتے ہیں جو وفاق کی جماعتوں کی فرنچائزز چلا رہے ہیں تو فیصلے آپ خود نہیں کرسکتے مہاجرین کی بارہ سیٹوں پر فیصلے ہوتے ہیں تو یہ آپ کے سوچنے کی بات ہے۔ انہوں نے کہا کہ جن لوگوں نے نبیلہ ارشاد ایڈووکیٹ کی قیادت پر اعتماد کا اظہار کیا وہ مبارکباد کے مستحق ہیں ایک خاتون ہی بہتر جانتی ہے کہ گھر اور خاندان کیسے بہتر انداز سے چلائے جاتے ہیں اور جو اچھا گھر اور خاندان چلا سکتی ہے وہ ملک بھی چلا سکتی ہےنبیلہ ارشاد کو چئیرپرسن منتحب کرکے آپ نے گڈگورننس کی طرف ایک دروازہ کھول دیا ہے ۔آزاد کشمیر میں شرح خواندگی بہت زیادہ ہے ۔ تقریب کی سٹیج سیکریٹری کے فرائض عائشہ مصطفی نے ادا کیے جبکہ تقریب سے ماریہ نقوی ، وقار سدوزئی ، ماجد ارشاد ، راجہ بشیر، ذوالفقار کالس،انجنئیر سردار خلیق ، ایڈووکیٹ انیلہ جہانگیر ، ایڈووکیٹ مجاہد عالم ایڈووکیٹ اور دیگر نے خطاب کیا۔