اٹک،اسپیشل سیکرٹری سکینڈری اینڈ پرائمری ہیلتھ کئیر پنجاب کے حکم پر ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹررز ہسپتال اٹک کی انتظامیہ کے خلاف شروع کی گئی محکمانہ انکوائری مکمل ہو گئی ، انکوائری رپورٹ نے ہسپتال کی انتظامیہ اور ڈاکٹرز کا انسانیت کی خدمت کا بھانڈا پھوڑ دیا،زیادہ تر ڈاکٹرز سرکاری ہسپتال کی بجائے پرائیویٹ کلینکس اور ہسپتالوں میں وقت دیتے ہیں،ہسپتال میں جان لیوا ادویات ناپید ہو گئی
رپورٹ کے مطابق ہر مریض کو بروفن،پیرا سیٹا مول اور اومیگا کیسپول دئے جانے کا انکشاف ہوا ہے جبکہ رپورٹ کے مطابق ڈینٹل سر جن ڈاکٹر ثاقب سلمان کی ہسپتال میں حاضری سب سے کم اور رویہ سب سے خراب بتایا گیاہے ، رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ ایمرجنسی میں آنے والے مریضوں کو دیکھے بغیر راولپنڈی ریفر کر دیا جاتا ہے،کئی مریض راولپنڈی پہنچنے سے پہلے زندگی کی بازی ہار جاتے ہیں، سرکاری دستاویز کے مطابق ایڈیشنل آئی جی سپیشل برانچ پنجاب نے ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹررز ہسپتال اٹک کی انتظامیہ کے خلاف 4نومبرکو ایک خفیہ رپورٹ سپیشل سیکرٹری سکینڈری اینڈ پرائمری ہیلتھ کئیر کو ارسال کی جس پر ایکشن لیتے ہوئے ڈی جی ہیلتھ نے19نومبر کو انکوائری کیلئے ڈاکٹر سعادت علی خان اور ڈاکٹر آصف خان نیازی پر مشتمل دو رکنی کمیٹی قائم کی ،کمیٹی نے5روز میں اپنی رپورٹ مکمل کر کے سپیشل سیکرٹری سکینڈری اینڈ پرائمری ہیلتھ کئیر کو جمع کرا دی ہے جس میں بتایا گیا ہے کہ یہ ضلع کا سب سے بڑا ہسپتال ہے،211بیڈز پر مشتمل ہسپتال میں 82ڈاکٹرز کام کر رہے ہیں،ہسپتال میں ڈاکٹرز کی کمی ہے ، ایم ایس سمیت تمام ڈاکٹرز من مانیاں کرتے ہیں اور ان کا آپس میں گٹھ جوڑ ہے،ایک ہزار سے بارہ سو مریض روزانہ ہسپتال روزانہ آتے ہیں،رپورٹ کے مطابق ڈاکٹر مریضوں سے بد تمیزی سے پیش آتے ہیں،پانچ سو مریض روزانہ ایمرجنسی میں آتے ہیں،،زیادہ ترمریضوں کو دیکھے بغیر راولپنڈی بھیج دیاجاتا ہے ، جان لیوا اور ضروری ادویات ہسپتال میں ناپید ہیں، ہسپتال ایمرجنسی سے زیادہ تر مریض راولپنڈی جاتے ہوئے دوران سفر ہی جان کی بازی ہار جاتے ہیں،رپورٹ کے مطابق سینئرز زڈاکٹر ز صرف اپنے کلینک میں کریکٹس کرتے ہیں،ہسپتال میں ڈاکٹرز کی حاضری نہ ہونے کے برابر ہوتی ہے ،سب سے کم حاضری ڈینٹل سر جن ڈاکٹر ثاقب سلمان کی جو کبھی کبھار آتے ہیں ،ان تک رسائی بھی مشکل ہے اور ناروا رویے میں وہ سر فہرست ہیں، رپورٹ پرمزید کارروائی کے لئے اسے چیف سیکرٹری کو پیش کیا جائے گا۔