
اسلام آباد، وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ پاکستان کے معاشی اعشاریئے اور زرِ مبادلہ کے ذخائر مستحکم ہیں،حکومت نے نہ صرف گزشتہ حکومت کے وراثت میں چھوڑے ہوئے معاشی بحرانوں بلکہ کرونا وبا سے پیدا ہونے والی معاشی مشکلات کا بہترین طریقے سے مقابلہ کیا. اب معیشت پائیدار ترقی کی طرف گامزن ہے،بڑے پیمانے کی صنعت کی پیداوار، ویلیو ایڈیشن، ریونیو اور برآمدات میں اضافہ واضح کرتا ہے کہ حکومتی معاشی پالیسیاں صحیح سمت میں جا رہی ہیں، رواں مالی سال کے اختتام پر معاشی ترقی گذشتہ مالی سال سے بھی ذیادہ ہونے کی امید ہے۔منگل کو وزیرِ اعظم عمران خان نے اسلام آباد میں میکرو اکنامک مشاورتی گروپ کے اجلاس کی صدارت کی،اجلاس کو موجودہ ملکی معاشی و اقتصادی صورتحال، میکرواکنامک اعشاریوں میں بتدریج بہتری، ملکی معیشت کو مزید مستحکم کرنے کیلئے جامع منصوبہ بندی اور عالمی سطح پر بڑھتی ہوئی قیمتوں کے باوجود معاشی ترقی کی شرح کو بڑھانے اور پائیدار بنانے پر تفصیلی بریفنگ دی گئی۔بریفنگ میں بتایا گیا کہ پچھلی حکومتوں کے پیدا کردہ معاشی بحرانوں اور کرونا کی وجہ سے معاشی مشکلات کا بہترین معاشی پالیسیوں کے ساتھ مقابلہ کرنے پر عالمی سطح پر پاکستان کی پذیرائی ہوئی، کرونا وبا کے دوران جب پوری دنیا کے ممالک معاشی مشکلات کا شکار تھے، حکومت کی بہترین حکمتِ عملی کی بدولت معاشی ترقی کی شرح 3.9 رہی۔ بریفنگ میں بتایا گیا کہ رواں مالی سال کے اختتام پر پاکستان کی معاشی ترقی کی شرح میں پچھلے سال کی نسبت ایک فی صد مزید اضافے کا امکان ہے،ملکی زرِ مبادلہ کے ذخائر مستحکم ہیں،توانائی کے شعبے میں اصلاحات کی بدولت گردشی قرضوں میں کمی واقع ہوئی ہے۔بریفنگ میں کہا گیا کہ ریونیو میں 35 فی صد اضافہ، جس میں صرف ٹیکس کی مد میں ہی 32 فی صد اضافہ، برآمدات میں اضافہ، بڑے پیمانے کی صنعت کی پیداور اور ویلیو ایڈیشن میں اضافہ خوش آئند ہے،صنعتی خام مال کی درآمد میں اضافہ نہ صرف صنعتی ترقی بلکہ برآمدات اور مقامی کھپت کے نتیجے میں ریونیو میں اضافے کو یقینی بنائے گا۔اجلاس کو ایگریکلچر ٹرانفارمیشن پلان پر پیش رفت اور اسکی وجہ سے پیدوار اور برآمدات میں اضافے پر بھی تفصیلی آگاہ کیا گیا۔اسکے علاوہ عالمی سطح پر تیل کی قیمتوں میں متوقع کمی کی وجہ سے عوام تک ریلیف پہنچانے میں معاونت پر بھی بریفنگ دی گئی ۔وزیرِ اعظم نے معاشی مشاورتی گروپ کے اراکین کی تجاویز کا خیر مقدم کیا اور معاشی ریلیف کو عوام تک جلد پہنچانے کے اقدامات اٹھانے کی ہدایات جاری کیں۔اجلاس میں مشیر خزانہ شوکت فیاض ترین، وزیر توانائی حماد اظہر، وزیر منصوبہ بندی اسد عمر، معاونِ خصوصی ڈاکٹر شہباز گل، گورنر سٹیٹ بنک رضا باقر، ڈاکٹر راشد امجد، ڈاکٹر سید سلمان شاہ، ثاقب شیرانی،ڈاکٹر اشفاق حسن خان، سیکرٹری خزانہ حامد یعقوب شیخ، چیئرمین ایف بی آر محمد اشفاق احمد، وزارت خزانہ کے اقتصادی مشیر ڈاکٹر امتیاز احمد اور متعلقہ اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔ اجلاس میں ڈاکٹر عشرت حسین، سید سلیم رضا، ڈاکٹر اعجاز نبی، ڈاکٹر عابد قیوم سلہری اور ڈاکٹر ندیم الحق نے ویڈیو لنک کے ذریعے شرکت کی۔