احتساب عدالت میں مسلم لیگ (ن) کے رہنما و سابق وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار کیخلاف آمدن سے زائد ریفرنس میں شریک ملزمان کی بریت کی درخواستوں پر فریقین کے وکلا نے جرح مکمل کرلی،فیصلہ محفوظ کرلیا گیا،8دسمبر کو سنایا جائے گا۔ملزمان نے نیب ترمیمی آرڈیننس کے تحت ریفرنس کو دوبارہ چیلنج کر رکھا ہے۔سماعت کے دوران نیب پراسیکیوٹر افضل قریشی، شریک ملزمان کے وکلا عدالت میں پیش ہوئے،سماعت کے دوران میں پراسیکیوٹر افضل قریشی نے دلائل دیتے ہوئے موقف اختیار کیا کہ احتساب عدالت دوبارہ بریت کی دائر درخواستیں مسترد کرے،شریک ملزمان کی درخواستیں عدالت پہلے بھی مسترد کر چکی ہے،نیب ترمیمی آرڈیننس کے بعد ریفرنس احتساب عدالت کے دائرہ اختیار میں آتا ہے،وائٹ کالر کرائم کیس کو آن ہولڈ رکھنے کیلئے سی پی آر سی میں کوئی گنجائش نہیں،عدالت درخواستیں مسترد کرکے ٹرائل مکمل ہونے سے متعلق حتمی دلائل سنے،نیب پراسکیوٹرکے دلائل مکمل ہونے پراحتساب عدالت نے درخواستوں پر فیصلہ محفوظ کرلیا جو8دسمبر کو سنائے گی،شریک ملزمان نے نیب ترمیمی آرڈیننس کے تحت ریفرنس کو دوبارہ چیلنج کر رکھا ہے۔