![](https://ips.media/wp-content/uploads/2021/11/imf.jpg)
اسلام آباد،آئی ایم ایف سے کئے گئے وعدے پر عمل درآمد شروع، 350ارب روپے کا ٹیکس استثنا ختم کرنے کیلئے ٹیکس ترمیمی بل 2021 تیار کرلیا گیا، ترمیمی فنانس بل کابینہ کے آئندہ اجلاس میں پیش کیا جائے گا، ترمیمی بل کابینہ سے منظوری کے بعد قومی اسمبلی میں منظوری کیلئے پیش کیا جائے گا۔
تفصیلات کے مطابق حکومت نے آئی ایم ایف شرائط کے مطابق منی بجٹ لانے کا فیصلہ کرلیا، حکومت نے چوتھے ٹیکس قوانین ترمیمی آرڈیننس کو بل میں تبدیل کردیا، 350ارب روپے کی ٹیکس چھوٹ ختم کرنے کیلئے ترمیمی فنانس بل میں شیڈول چھ ختم کر دیا جائے گا، چھٹے شیڈول کے خاتمے سے تین سو پچاس ارب روپے کی ٹیکس مراعات ختم ہو جائیں گی، پٹرولیم ڈویلپمنٹ وصولی کا ہدف چھ سو ارب روپے سے کم کر کے 356ارب روپے مقرر کیا جائے گا،موبائل فون، اسٹیشنری اور پیک فوڈ آئٹمز پر ٹیکس چھوٹ ختم کئے جانے کا امکان ہے ،ترمیمی بل حکومت برآمدات کے علاوہ زیرو ریٹنگ سے بھی سیلز ٹیکس چھوٹ واپس لے گی، جن اشیا پر سیلز ٹیکس چھوٹ زائد ہے اس اسٹینڈرڈ سیلز ٹیکس ریٹ 17 فیصد لاگو ہوگا، مخصوص شعبوں کو حاصل ٹیکس چھوٹ کو بھی ختم کئے جانے کا امکان ہے، پٹرولیم ڈویلپمنٹ لیوی بڑھانے یا کم کرنیکا اختیار وزیر اعظم کو دینے کی تجویز ہے، رواں مالی سال کے لئے ٹیکس وصولیوں کا ہدف 5829 ارب روپے سے بڑھا کر 6100ارب روپے مقرر کرنیکا تجویز،ترقیاتی پروگرام میں 200 ارب روپے کمی کرنے کی تجویز بھی ترمیمی بل کا حصہ ہے۔پاکستان کو آئی ایم ایف 1 ارب ڈالر سے زائد کی قسط وصولی کیلئے ان اقدامات پر جلد از جلد عمل کرنا ہوگا۔