
اسلام آباد(آئی پی ایس )وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ سرکاری اراضی پر ناجائز تجاوزات کو خالی کرایا جائے، ناجائز تجاوزات کو ختم کر کے واگزار اراضی پر جنگلات اگانے کا منصوبہ بنایا جائے۔ جمعہ کو وزیر اعظم عمران خان کی زیر صدارت قومی رابطہ کمیٹی برائے ہاوسنگ، کنسٹرکشن و ڈیویلپمنٹ کا اجلاس ہوا۔اجلاس میں مشیر خزانہ شوکت ترین، وزیر مملکت فرخ حبیب، معاونین خصوصی ملک امین اسلم، ڈاکٹر شہباز گل، چیئرمین ایف بی آر، سروئیر جنرل آف پاکستان، چیئرمین نیا پاکستان ہاوسنگ و ڈویلپمنٹ اتھارٹی، وفاقی اور صوبائی حکومتوں کے سینئرافسران شریک ہوئے ۔ سروئیر جنرل آف پاکستان نے اجلاس کو ملک میں جاری کیڈسٹرل میپنگ کے حوالے سے تفصیلی بریفنگ دی۔بریفنگ میں بتایا گیا کہ سرکاری اراضی کی 88 فیصد میپنگ مکمل کر لی گئی ہے،ان تجاوزات کی مالیت کھربوں روپے بنتی ہے۔بریفنگ میں بتایا گیا کہ تاحال مکمل میپنگ سے ہزاروں ایکڑ سرکاری اراضی پر ناجائز تجاوزات کی نشاندہی ہوئی ہے،کیڈسٹرل میپنگ سے سرکاری اراضی کا اصل رقبہ اور ملکیت ڈیجیٹل ریکارڈ کا حصہ بن جائیں گے۔ سروئیر جنرل آف پاکستان نے اجلاس کو بتایا کہ سب سے زیادہ نا جائز تجاوزات جنگلات کی اراضی پر بنائی گئی ہیں،واپڈا، نیشنل ہائی وے اتھارٹی، سول ایویشن اور ریلوے کی زمینوں پر بھی ناجائز تجاوزات قائم کی گئی ہیں،اگلے مرحلے میں پرائیوٹ اراضیوں کی ڈیجیٹائز یشن کا عمل صوبائی حکومتوں کی مدد سے مکمل کیا جائے گا۔وزیر اعظم نے سروے آف پاکستان کی کیڈسٹرل میپنگ پر ستائش اور اطمینان کا اظہار کیا اور کہا کہ سرکاری اراضی پر ناجائز تجاوزات کو خالی کرایا جائے،صوبائی حکومتیں ناجائز تجاوزات کے لیے قانون سازی کے عمل کو جلد مکمل کریں۔ وزیر اعظم نے ہدایت دی کہ تمام صوبے کیڈیسٹرل میپنگ کے ڈیٹا کی سروے آف پاکستان کے ساتھ دو مہینوں میں تصدیق کے عمل کو مکمل کریں،صوبائی حکومتیں اور اسلام آباد کیپیٹل ٹیریٹری ناجائز تجاوزات کے خلاف زیر التوا مقدمات کی موثر پیروی کریں۔ وزیر اعظم نے ہدایت دی کہ ناجائز تجاوزات کو ختم کر کے واگزار اراضی پر جنگلات اگانے کا منصوبہ بنایا جائے۔