کوئٹہ ،جامعہ بلوچستان سے 2 طالبعلموں کی گمشدگی کے حوالے سے قائم پارلیمانی کمیٹی اور طلبا تنظیموں میں مذاکرات ناکام ہوگئے جس کے پیش نظر طلبا تنظیموں نے ایک مرتبہ پھر بلوچستان یونیورسٹی کے داخلی دروازوں پر دھرنے دیتے ہوئے یونیورسٹی کے امتحانات، اکیڈمک اور نان اکیڈمک سرگرمیوں کے بائیکاٹ کا اعلان کر دیا۔تفصیلات کے مطابق طلبا کی جانب سے یونیورسٹی کے تمام دروازے بند کرنے کی دھمکی دی گئی ہے اور کہا گیا ہے کہ جامعہ میں کلاسز ہوں گی اور نہ ہی امتحان ہونے دیں گے۔طلبا تنظیموں کے رہنما ں پر مشتمل کمیٹی کے ممبران زبیر بلوچ، بالاچ قادر اور دیگر کا کہنا ہے کہ پارلیمانی کمیٹی سے دوبارہ ہونے والے مذاکرت مایوس کن رہے۔مذاکرات میں پیشرفت نہ ہونے پر طلبا تنظیموں نے گزشتہ شب سے ہی بلوچستان یونیورسٹی کے تمام داخلی دروازوں پر احتجاجی دھرنے دے دیے جبکہ آج بروز بدھ سے بلوچستان یونیورسٹی کے امتحانات، اکیڈمک نان اکیڈمک سرگرمیوں کا بائیکاٹ کا فیصلہ کیا ہے۔کوئٹہ کی جامعہ بلوچستان کو ناگزیر وجوہات کی بنا پر بند کر دیا گیا تھا۔ رجسٹرار بلوچستان یونیورسٹی کی جانب سے جاری نوٹیفیکشن کے مطابق بلوچستان یونیورسٹی ناگزیر وجوہات کی بنا 10 نومبر بروز بدھ سے نئے احکامات تک یونیورسٹی بند رہے گی، یونیورسٹی میں تعلیمی و انتظامی معاملات معطل رکھنے کا فیصلہ کیا گیا تھا۔۔
Related Articles
نو مئی کے مجرموں کو سزائیں؛ منصوبہ سازوں پر ہاتھ ڈالنے تک سلسلہ ختم نہیں ہوگا، وزیر دفاع
ہفتہ, 21 دسمبر, 2024
مکمل انصاف اُس وقت ہوگا جب 9مئی کے ماسٹر مائنڈ اور منصوبہ سازوں کو سزا ملے گی، 25 مجرمان کو سزائیں سنا دی گئیں: آئی ایس پی آر
ہفتہ, 21 دسمبر, 2024
خیبرپختونخوا کی ایپکس کمیٹی کا کرم میں تمام بنکرز اور بھاری اسلحہ ختم کرنے کا فیصلہ
جمعہ, 20 دسمبر, 2024